MPCC Urdu News 28 January 23

14

اڈانی گروپ کی بدعنوانی کی جانچ کے لیے ایک آزاد ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے

کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کا مطالبہ

نریندر مودی نے عام لوگوں کے ہزاروں کروڑروپئے خطرے میں ڈا ل دیا

دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ دھوکے باز اڈانی گروپ کونہیں دیا جانا چاہیے

گھوٹالے باز کاروباری اڈانی کا حال ’سہارا‘ کے سبرت رائے جیسا ہوگا

ممبئی:وزیر اعظم نریندر مودی اور صنعت کار گوتم اڈانی کے درمیان گہرے تعلقات کو پوری دنیا جانتی ہے۔ مودی نے بغیر سوچے سمجھے ایس بی آئی، ایل آئی سی سمیت کئی پبلک سیکٹر کمپنیوں میں لگائے گئے عام لوگوں کے پیسے کو اپنے صنعتکار دوستوں کی کمپنیوں میں لگا دیا ہے۔ اس طرح پی ایم مودی نے عام لوگوں کے ہزاروں کروڑ روپے خطرے میں ڈالنے کا گناہ کیا ہے۔ اڈانی کمپنی کو دی گئی مہربانی سے عام لوگوں میں کروڑوں روپے ڈوبنے کا خوف پیدا ہو گیا ہے۔ مرکز کی مودی حکومت پر یہ سخت حملہ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کیا ہے۔

ناناپٹولے نے مطالبہ کیا ہے کہ اڈانی گروپ کی بدعنوانی کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے۔انہوں نے کہا کہ صنعت کار گوتم اڈانی اور نریندر مودی کے درمیان تعلقات مرکز میں اقتدار میں آنے سے پہلے سے ہی ہیں اوریہ بات ملک کی تمام عوام جانتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکز میں اقتدار میں آنے کے بعد مودی حکومت نے اس تعلق کی وجہ سے اڈانی کی کمپنیوں پر خصوصی مہربانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے اربوں روپے کا قرض دیا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی اور عام سرمایہ کار انشورنس کمپنی ایل آئی سی سے اڈانی کی کمپنی میں 74 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ مودی حکومت کی مہربانی سے اڈانی دنیا کے امیر ترین تاجروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ مودی حکومت نے منافع کمانے والی سرکاری کمپنیوں کو بھی اڈانی کے حوالے کر دیا ہے۔ لیکن جیسے ہی یہ انکشاف ہوا کہ اڈانی کمپنی نے بڑے پیمانے پر گھپلے میں ملوث ہے، ان کمپنیوں کے شیئر گر گئے اور ایس بی آئی، ایل آئی سی جیسی سرکاری کمپنیوں کو بھی شدید معاشی دھچکا لگا۔ اڈانی کا بلبلہ آج پھوٹ گیا ہے۔ سہارا کمپنی کے سبرت رائے کا بھی ایسا ہی معاملہ تھا لیکن بعد میں ان کا بھی گھوٹالہ سامنے آیا اور انہیں جیل جانا پڑا۔ سہارا میں سرمایہ کاری کرنے والے کروڑوں لوگوں کا سرمایہ ڈوب گیا۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ اڈانی کی حالت بھی سہارا کے سبرت رائے جیسی ہی ہوگی۔

کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ممبئی ہوائی اڈہ ملک کے سب سے اہم بین الاقوامی ہوائی اڈے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مودی حکومت نے ممبئی کے اس ہوائی اڈے کو بھی اڈانی کے حوالے کر دیا ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ مودی حکومت نے کس طرح مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا۔ ریاست کی فڑنویس حکومت نے ممبئی میں بجلی کی تقسیم کا کام اڈانی کو دینے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن مہاوترن کے ملازمین اور عوام کی مخالفت کی وجہ سے فی الحال ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ پٹولے نے کہا کہ اگرچہ دبئی کی کمپنی نے زیادہ رقم کی بولی لگا کر دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا ٹھیکہ حاصل کیا تھا، لیکن مودی حکومت کے کہنے پر دھاراوی پروجیکٹ کو منسوخ کر دیا گیا اور اڈانی کمپنی کو کم قیمت پر دیا گیا۔ اڈانی کی بدانتظامی کی وجہ سے دھاراوی میں لاکھوں غریبوں کے گھر اور چھوٹے کاروباری خطرے میں ہیں۔ ایسے میں اڈانی کمپنی کے گھوٹالے کو دیکھتے ہوئے حکومت کو دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے حوالے سے لیا گیا فیصلہ فوری طور پر منسوخ کرنا چاہیے۔