بی جے پی کو اپنے ہر پریس نوٹ کے ساتھ ہاضمولا کی گولیاں بھی دینی چاہئے : سچن ساونت

ممبئی:مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے خلاف بی جے پی نے جمعہ کوکیے گئے اپنے ناکام احتجاج کی خفت مٹانے کے لیے لاکھوں کارکنان کی شرکت کا دعویٰ کیا اور اس کے لیے دو بار پریس نوٹ جاری کیا۔ اپنے احتجاج کو کامیاب بتانے کے لیے بی جے پی نے احتجاج میں شریک ہونے والو ں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے،

اس کو اگر مدنظر رکھا جائے تو 15دنوں میں پورا مہاراشٹر اس احتجاج میں شریک ہوتا ہوا نظر آتا۔ بی جے پی کی اس مضحکہ خیز دعوے کی قلعی اتارتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری سچن ساونت نے کہا ہے کہ بی جے پی کو اپنے ہرپریس نوٹ کے ساتھ ہاجمولا کی گولیاں بھی مفت دینی چاہئے۔

سچن ساونت نے کہا ہے کہ اپنے احتجاج کی اطلاع دیتے ہوئے بی جے پی نے 7.09 جو پریس نوٹ جاری کیا اس میں ریاست بھر سے ڈھائی لاکھ کارکنوں کے حصہ لینے کی بات کہی۔ اس کے بعد ایک دوسرا پریس نوٹ 8.56 بجے جاری کیا جس میں کہا گیا کہ 2.5 لاکھ خاندان اور8,75,487 لوگ اس احتجاج میں شریک ہوئے۔ 1 گھنٹہ 47 منٹ میں احتجاج میں شریک ہونے والوں کی تعداد 6,25,487 کا اضافہ بتایا گیا ۔ اس تعداد میں اگر منٹ کا حساب لگایا جائے تو یہ ایک منٹ میں 58456728971 ہوجاتا ہے۔

اگر بی جے پی نے اسی رفتار سے اپنا حساب لگایا ہوتا تو 15 دنوں کے بعدیہ دعویٰ کیا جاسکتا تھا کہ پورا مہاراشٹرا اس احتجاج میں شامل ہوا۔سچائی یہ ہے کہ بی جے پی کو جھوٹ بولنے کی عادت سی لگ گئی ہے۔ مسلسل جھوٹ بولنا اور اس کے بعد منہ کے بل گرنا اس کی فطرت بن چکی ہے۔

ساونت نے کہا کہ کورونا کے بحران کے دور میں حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اتحاد کا مظاہرہ کرنے کے بجائے بی جے پی کی جانب سے کیا گیا احتجاج مہاراشٹر کی عوام قطعی پسندنہیں کیا ہے۔ لیکن بی جے پی کے تکبر کے غبارے سے ہوا نکلنے کے بعد عوام میں اس کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی ہے۔ بی جے پی کی صورت حال یہ ہوگئی ہے کہ گرے تو بھی ٹانگیں اوپر ۔ ریاست کی عوام بی جے پی کی اس حقیقت کو اچھی طرح سمجھتی ہے اور وقت آنے پر وہ اسے سود سمیت واپس بھی کردے گی۔