چیف جسٹس کو ٹرول کرنے کی جسارت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے

15

ممبئی: سپریم کورٹ میں مہاراشٹر کے اقتدار کی جدوجہد پر سماعت مکمل ہوچکی ہے۔ چیف جسٹس کے تبصروں کی وجہ سے حزبِ اقتدار کو محسوس ہورہا ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف جائے گا۔اس معاملے میں شرمناک بات یہ ہے کہ کچھ لوگوں نے چیف جسٹس کو ٹرول تک کرنا بھی شروع کردیا ہے۔ جبکہ سبھی کو معلوم ہے کہ کرائے کی ٹرول آرمی کس کے پاس ہے۔ یہ نہایت سنگین معاملہ ہے، اس لیے چیف جسٹس کو ٹرول کرنے کی جسارت کرنے والے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کیا ہے۔

نانا پٹولے نے کہا کہ بی جے پی صرف اقتدار کی بھوکی ہے۔ ریاست میں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت گرانے کے دوران سورت سے گوہاٹی تک جو کچھ ہوا وہ پورے ملک نے دیکھا ہے۔ ریاست کے گورنر نے اس دوران اپنے عہدے کا کس طرح غلط استعمال کیا، سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ججوں کے ذریعے پوچھے گئے سوالات سے واضح ہوگیا ہے۔ لیکن اب سپریم کورٹ کے ان تبصروں پر چیف جسٹس کو ٹرول کیا جارہا ہے۔نانا پٹولے نے کہا کہ ’ستاسنگھرش‘ پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے، لیکن ایسی اطلاعات ہیں کہ شندے-فڈنویس حکومت کے اندر رسہ کشی شروع ہو گئی ہے۔ ایسا نظارہ عام طور پر اس وقت دیکھنے کو ملتا ہے جب حکومت کا چل چلاؤ قریب ہو۔ پٹولے نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔

سنتوں کی توہین کرنے والوں کو مہاراشٹر میں قدم نہیں رکھنے دیا جائے گا

کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا ہے کہ بابا دھیریندر شاستری کا میرا روڈ میں پروگرام ہے، لیکن بڑا سوال یہ ہے کہ کیا اس ڈھونگی بابا کو اپدیش دینے کا حق ہے؟ انہوں نے کہا کہ دھریندر شاستری نے جگت گرو سنت تکارام کے بارے میں توہین آمیز بیان دیا تھا، لیکن شندے حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔پٹولے نے کہا کہ ہمارے سنت ہمارے لیے اہمیت رکھتے ہیں، ہم ان کی توہین قطعی برداشت نہیں کریں گے۔ وزیر خزانہ دیویندر فڈنویس نے بھی اپنی بجٹ تقریر کا آغاز سنت تکارام مہاراج کے بھجن سے کیا تھا۔ اگرکوئی بھرشٹ دماغ والا خود کو سنت سمجھتا ہے تو یہ درست نہیں۔اگر کوئی مہاراشٹر میں آکر سنت تکارام مہاراج کی توہین کرتا ہے تو یہ بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے یہ بھی انتباہ دیا کہ ہم عظیم شخصیات کی توہین کرنے والوں کو مہاراشٹر میں قدم تک نہیں رکھنے دیں گے.