MPCC Urdu News 16 April 24

اس بار مودی کی ہوا نہیں، بی جے پی امیدواروں کی پریشانی بڑھ گئی، 400 کا نعرہ کھوکھلا، 200 سیٹیں بھی ملنا مشکل: اتل لونڈھے

نونیت رانا نے بی جے پی کے غبارے سے ہوا نکال دی، کہا اس بار مودی کی ہوا نہیں ہے، ہوا میں مت اڑو

لوک سبھا انتخابات میں مودی اور بی جے پی کی شکست یقینی ہے، اب تبدیلی کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی

ممبئی: بی جے پی کا نعرہ ’اب کی بار 400 پار‘ صرف ہوا بنانےکے لیے ہے۔ اس بار لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار بھی اس سے واقف ہیں۔ امراؤتی لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی امیدوار نونیت رانا نے ایک جلسہ عام میں کہا کہ ’اس بار مودی کی ہوا نہیں، ہوا میں مت اڑو‘۔ ان کے بیان نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف ترجمان اتل لونڈھے نے کہا ہے کہ نونیت نے یہ بیان دے کر بی جے پی کے غبارے سے ہوا نکال دی ہے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے اتل لونڈھے نے مزید کہا کہ بی جے پی امیدوار اور امراؤتی سے موجودہ رکن پارلیمنٹ نونیت رانا نے واضح کیا ہے کہ اس بار وزیر اعظم نریندر مودی کی ہوا نہیں ہیں۔ 2019 میں مودی لہر کے باوجود وہ امراؤتی سے آزاد امیدوار منتخب ہوئیں۔ نونیت رانا یہ سمجھ گئی ہیں لیکن نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور ریاستی بی جے پی صدر چندر شیکھر باونکولے اس بات کو نہیں سمجھ پا رہے ہیں۔ وہ اب بھی مودی لہر کی بات کر رہے ہیں۔ یہ دونوں لیڈران اب بھی مانتے ہیں کہ مودی کا سکہ اب بھی پرانی حالت میں ہے۔ سال 2004 میں اس وقت کے وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور لال کرشن اڈوانی نے ’انڈیا شائننگ‘ اور ’فیل گڈ‘ کی ہوا چلائی تھی، لیکن اس وقت کی کانگریس صدر سونیا گاندھی نے بی جے پی کو اقتدار سے باہر کر دیا تھا۔

اتل لونڈھے نے کہا کہ 2014 میں نریندر مودی نے ملک کے عوام سے کئی وعدے کئے تھے۔ جیسے ہر سال 2 کروڑ نوکریاں دینا، کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کرنا، زرعی پیداوار کی ڈیڑھ گنا قیمت کی ضمانت دینا اور ہر ایک کے کھاتے میں 15 لاکھ روپے دینا۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔ لوگ یہی سوال بی جے پی کے امیدوار سدھیر منگنٹی وار اور انوج دھوترے سے پوچھ رہے ہیں۔ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ بی جے پی نے پچھلے 10 سالوں میں کیا کیا؟ یہ بھی سچ ہے کہ بی جے پی کے امیدواروں اور لیڈروں کو کئی گاؤں سے بھگایا جا رہا ہے۔ دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ میں پھر آؤں گا۔ اسی طرح مودی کی گارنٹی بھی جعلی ہے۔ لونڈھے نے کہا کہ اگر فڑنویس دوبارہ آتے ہیں تو ان کا سیاسی گراف گر گیا ہے اور انہیں ایکناتھ شندے کے ماتحت کام کرنا پڑے گا۔

ریاستی کانگریس کے ترجمان اتل لونڈھے نے کہا کہ آج ملک میں بی جے پی اور مودی مخالف ماحول ہے۔ مودی چاہے کتنی ہی کوشش کریں۔ ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس اور الیکشن کمیشن کا کتنا ہی غلط استعمال کرلیں، بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔ جس طرح نونیت رانا کو اس بات کا احساس ہو گیا ہے، اسی طرح بی جے پی کے دیگر لیڈروں کو بھی اس کا احساس ہوگا۔ اتل لونڈھے نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے، بی جے پی کے لیے الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے اور اس آمرانہ حکومت کو لوک سبھا انتخابات میں ہارنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ اس کے بعد مرکز میں نئی حکومت کا آنا یقینی ہے۔