نئی دہلی:24ستمبر۔ سپریم کورٹ نے ماب لنچنگ روکنے کے لئے جاری ہدایات پر سختی سے عمل نہ کیے جانے ہرایک بار پھر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے ا?ٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں سے جواب طلب کیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ نے ا?ج اس معاملے میں کہا کہ ان ریاستوں نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ گﺅر?شا کے نام پر ہونے والے ظلم اور ماب لنچنگ کو روکنے کے لئے کیا قدم اٹھائے ہیں۔عدالت نے ان تمام ریاستوں سے دو ہفتے کے اندر رپورٹ سونپنے کو کہا ہے۔ ان ا?ٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہماچل پردیش، دمن اور دیپ ، دادر ونگرحویلی، اروناچل پردیش، منی پور، تلنگانہ، دہلی، ناگالینڈ اور میزورم شامل ہے۔بنچ نے مرکزی حکومت سے بھی پوچھا کہ ماب لنچنگ کو روکنے کے لئے اس نے عوامی بیداری یقینی بنانے کی سمت میں کیوں کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے؟ اس معاملے میں درخواست گزار وں کی جانب سے سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ جو لوگ ماب لنچنگ کے ملزم ہیں اور جن کے خلاف چارج شیٹ دائر کردی گئی ہے، وہ لوگ الیکشن لڑنے کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کر رہے ہیں۔مرکزی حکومت کی جانب سے اٹارن? جنرل کے کے وینو گوپال نے دلیل دی کہ چند ہفتوں میں ماب لنچنگ اور گﺅرشا کے نام پر ہونے والے تشدد کے خلاف ٹی وی اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم سے لوگوں کو فائدہ ہو گا اور قانون اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ معاملے کی سماعت دو ہفتے بعد ہو گی۔