نکمی حکومت تبدیل کئے بغیر عوام کے مسائل حل نہیں ہونگے: اشوک چوہان

ممبئی:5اکتوبر۔(ورق تازہ نیوز)بی جے پی وشیوسینا حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج زندہ رہنا مشکل اور مرنا آسان ہوگیا ہے۔ بی جے پی حکومت نے اپنا کیا ہوا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔ اس نکمی حکومت کو ختم کئے بغیر عوام کے مسائل حل نہیں ہونگے‘۔ یہ باتیں آج ریاستی کانگریس کے جن سنگھرش یاترا کے دوسرے روز ریاستی کانگریس کے صدر اشوک چوہان نے کہیں۔ وہ اس سنگھرش یاترا کے دوران جلگاو¿ں ضلع کے ایرنڈول میں منعقدہ جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے اس موقع پر مرکزی وریاستی حکومت پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عوام ناامید ہوچکے ہیں۔ ریاست کے ۶۱ہزار سے زائد کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ سابقہ کانگریسی دورِ حکومت میں کسان جب مشکلات میں آئے تو ہم نے قرض معافی کا فیصلہ کیا اور محض ۴۲گھنٹے کے اندر کسانوں کے قرضوںکو معاف کردیا۔ لیکن ریاست کی فڈنویس حکومت نے ڈیڑھ سال قبل قرض معافی کا فیصلہ کرنے کے باوجود ابھی تک بہت سے کسانوں کے قرض معافی کی راحت نہیں مل سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی دلاسہ قیمت نہیں مل رہی ہے، فصلوں پر قرض نہیں مل رہا ہے، پٹرول،ڈیژل و گیس کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔ عوام کو لوٹ کر کمایا ہوا پیسہ بی جے پی کے لوگ انتخابات میں استعمال کرکے دوبارہ اقتدار میں آنے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن اب جن سنگھرش کے سامنے بی جے پی کا پیسہ نہیں چلنے والا ہے اور مرکز وریاست میں اقتدار کی تبدیلی یقینی ہے۔ اس موقع پر سابق اقلیتی امور کے وزیر اور ریاستی کانگریس کے نائب صدر محمد عارف نسیم خان نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ کانگریسی حکومت نے دلتوں و پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دیا لیکن بی جے پی کے دورِ اقتدار میں دلتوں، ادیواسیوں، اقلیتوں پر بڑے پیمانے پر مظالم کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ اس لئے اب انہیں ریزرویشن دینے کے ساتھ تحفظ بھی دینے کی ضرورت آن پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے بی جے پی دھرموں اور ذاتوں کے درمیان منافرت کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ بی جے پی والوں کے دماغ میں اقتدار کا نشہ سوار ہوگیا ہے جس کی وجہ سے وہ ہمارے فوجیوں کے گھر والوں کے تعلق سے توہین آمیز باتیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا بدعنوان اور جھوٹا چہرہ اب عوام کے سامنے آگیا ہے اور عوام ان کا نشہ اتار کر انہیں زمین پر پٹخے بغیر نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں مذہبی منافرت پھیلا کر بی جے پی کے لوگ عوام کو گمراہ اور انہیں آپس لڑوا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ملک کی سالمیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ یہ اپنی ناکامیوں پر سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے ہندو مسلم، دیش بھکتی اور گﺅرکشا وغیرہ کے موضوع اٹھارہے ہیں تاکہ عوام ان سے سوال نہ کرسکے۔ اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ممبر بالا صاحب تھورات نے کہا کہ حکومت نے کسانوں سے ان کے فصل خریدے لیکن ایک سال سے زائد کا عرصہ ہوگیا، انہیں ابھی تک اس کی قیمت نہیں ملی ہے۔ ژالہ باری کی وجہ سے فصلوں کی بربادی کا کوئی ہرجانہ نہیں دیا گیا۔ وزیراعلیٰ صرف وعدے کرتے ہیں اور وعدوں کے علاوہ کچھ نہیں کرتے ہیں۔اس موقع پر آل انڈیا کانگریس کے سکریٹری بی ایم سندیپ، راجیہ سبھا کے ممبر حسین دلوائی، ایم ایل اے بھائی جگتاپ، ریاستی کانگریس کے نائب صدر وترجمان ڈاکٹر رتناکر مہاجن، ریاستی کانگریس کے جنرل سکرٹیری اور ترجمان سچن ساونت، یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر ستیہ جیت تانمبے، پسماندہ طبقات کے صدر ڈاکٹر راجو واگھمارے، سابق وزیر شوبھا بچھاو¿، ریاستی کانگریس کے نائب صدر ڈاکٹر الہاس پاٹل، سابق ایم ایل اے شریش چودھری، ریاستی ترجمان ہیم لتا پاٹل، ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری ونائک دیشمکھ، پرکاش سوناو¿نے، رام کرشن اوجھا اورپرتھوی راج ساٹھے سمیت بڑی تعداد میں کانگریس کے عہدیداران وکارکنان موجود تھے جبکہ بڑی تعداد میں عوام اس جلسے میں شریک ہوئی۔

Leave a comment