پروفیسرڈاکٹرانیس قمر بہ دیدہ نم سُپردِ لحد

ورق تازہ سلورجوبلی افتتاحی تقریب25جولائی 2018ء کے موقع پر ڈاکٹرانیس قمرنظامت کرتے ہوئے

ناندیڑ:29 ستمبر ۔(ورق ِ تازہ تازہ نیوز)اردوزبان و ادب کے مایہ نازادیب ‘ شعلہ بیان متوازن خطیب ‘شفیق استاد اورسماجی ومذہبی جہد کار پروفیسرڈاکٹرانیس قمر آج بروز ہفتہ 29 ستمبر کو صبح دو بجے دل کاشدید دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے ۔اُن کی نمازجنازہ آج ہی بعد نماز عصر قبرستان گنج شہیداں کربلا ناندیڑ میں پڑھی گئی اوراسی قبرستان میں سینکڑوں افراد نے انھیں بہ دیدہ نُم سپرد لحد کیا ۔ اس سے قبل اُن کا جسد خاکی اُن کی رہائش گاہ اسلام پورہ میں لوگوں کے دیدار کےلئے رکھاگیا ۔ اُن کاآخری دیدار کرنے والوں کاتانتا بعد فجر سے شروع ہوگیاتھا ۔جو نماز جنازہ سے قبل تک جاری رہا ۔جلوس جنازہ میں بلالحاظ مذہب و ذات سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔ 62 سالہ انیس الحق قمر گزشتہ چند ماہ سے گردن کے درد کے عارضہ میں مبتلا تھے علاج جاری تھا ۔ ان کی والدہ ماجدہ حج کی ادائیگی کے بعد 26 ستمبر کو ممبئی پہونچی تھی تو انھیں لانے وہ خود بہ نفس نفیس ممبئی پہونچے تھے اس وقت تک ان کی حالت بہتر تھی ۔ انھوں نے مصمم ارادہ کرلیا تھا کہ وہ آئندہ برس اپنی اہلیہ کے ہمراہ حج کی ادائیگی کےلئے مکہ مکرمہ جائیں گے لیکن خدا کوکچھ اور ہی منظورتھااُس نے اپنے بندے کو پہلے ہی اپنے پاس بُلالیا خدامغفرت کرے ۔ مرحوم کے پسماندگان میں چار بیٹیاں‘ایک بیٹا اور اہلیہ ہیں ان کے علاوہ برادران حقیقی محمداعجاز ٹیلر‘بابو میاں ‘انور پاشاہ او عطاءاللہ ہیں۔ وہ 31مارچ 2018ءکو وہ یشونت کالج ناندیڑ کے صدرشعبہ اردو کی حیثیت سے وظیفہ حسن خدمت پرسبکدوش ہوئے تھے ۔اس کے بعد ضلع کلکٹر نے ناندیڑاردو گھر کے مینجر کے عہدہ پراُن کاتقرر کیاتھا لیکن ابھی انھیں اردو گھرکاچارج نہیں ملاتھا ۔ انیس قمر شہر کی کئی مذہبی ‘ادبی اور ثقافتی تنظیموں کے عہدوں پرفائز تھ ۔ وہ مولانا آزاد مشن کے سیکریٹری ‘ آل انڈیا مومن کانفرنس ناندیڑکے ضلع صدر ‘ دارالعلوم کربلا کے فعال رکن ‘ورق تازہ سلورجوبلی تقاریب استقبالیہ کمیٹی ناندیڑ کے سیکریٹری تھے ۔ انیس قمرملنسار ‘خوش مزاج ‘ذہین شخصیت کے مالک تھے ۔ انھیں تقریر اورتحریر دونوں پرمَلکہ حاصل تھا ۔ اُن کے ڈرامہ کا مجموعہ ”ہمالہ کی چاندی پگھلتی رہے“ اورتنقیدی و تحقیقی مضامین کامجموعہ”فکرونظر“ شائع ہوچکے ہیں او را دبی و علمی حلقوں میں کافی پسند کئے جاچکے ہیں ۔ ابھی اُن کی نثری کتابوں کے دومجموعے زیرترتیب تھے کہ انھوں نے داعی اجل کو لبیک کہا ۔ ادارہ روزنامہ ”ور ق تازہ“ مرحوم انیس الحق کے خاندان کے غم میں برابر شریک ہے ۔ اورخدا وند کریم سے دعا کرتا ہے کہ وہ انھیں اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اورلواحقین کوصبرجمیل عطا کرے۔

Leave a comment