بھگوت گیتا کوئیز میں مسلم طالب علم کو پہلا انعام

بنگلورو۔10 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جبکہ فرقہ پرست طاقتیں مذہب کے نام پر عوام کو بانٹنے کی کوشش کررہی ہیں مختلف بہانوں سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو ہراساں وپریشان کیا جارہا ہے ان پر قاتلانہ حملے کئے جارہے ہیں ان کی املاک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے انہیں دوسرے درجہ کا شہری بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی جارہی ہے ایسے میں بنگلورو کرناٹک سے تعلق رکھنے والے 9 ویں جماعت کے طالبعلم شیخ محی الدین نے وہ کارنامہ انجام دیا ہے جو شائد فرقہ پرستوں کے بدنما چہروں پر زور دار طمانچہ ہے۔ ایک ایسا طمانچہ جس کی گونج سارے ہندوستان نے سنی ہے۔ حال ہی میں ISKCON کی ایک برانچ نے ہندوئوں کی مذہبی کتاب بھگوت گیتا کے بارے میں ایک کوئیز مقابلہ کا اہتمام کیا تھا جس میں سبھاش میموریل انگلش ہائی اسکول کے طالبعلم شیخ محی الدین نے انعام اول حاصل کرتے ہوئے سب کو حیران اور خوشگوار حیرت سے دوچار کردیا۔ اس کمسن لرکے کا کہنا ہے کہ تمام مذاہب مساوی ہیں۔اس کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ شیخ محی الدین نے اس سے قبل بین اسکول مقابلوں میں بے شمار انعامات حاصل کئے ہیں۔ بھگوت گیتا سے متعلق کوئیز میں پہلا مقام حاصل کرنا بہت ہی خاص ہے۔ شیخ محی الدین نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان لوگوں نے مجھ سے کرشنا کی زندگی اور تعلیمات کے بارے میں سوالات کئے۔ مجھے جواب معلوم تھے، بھگوت گیتا زندگی میں رہنمائی کرتی ہے اور ہر مذہبی کتاب آپ کو یہ بتاتی ہے کہ اپنے والدین ، اساتدہ کا کس طرح احترام کیا جائے اور پرامن و خوشحال زندگی کس طرح گزاری جاتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں نے اس کامیابی سے اپنے والدین کا سر فخر سے بلند کردیا۔ شیخ محی الدین کی والدہ صاحبہ محمدی کا اس بات میں کہنا تھا کہ خاندان کے تمام ارکان فرط مسرت سے سرشار ہیں اور ہماری نیک تمنائیں و خواہشات اس کے ساتھ ہیں۔ اسے تمام مذاہب کے بارے میں واقف ہونا چاہئے۔

Leave a comment