مدھیہ پردیش: قرض معافی کے بعد کانگریس حکومت نے دی کسانوں کو ایک اور بڑی راحت

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخاب کے بعد اقتدار میں آتے ہی کانگریس کی حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق کسانوں کو بڑی راحت دیتے ہوئے ان کے قرض معاف کیے تھے، اور اب کانگریس کی حکومت ریاست کے کسانوں کو ایک اور بڑی راحت دینے جا رہی ہے۔ اس بار کانگریس کی حکومت ایم پی کے شہرت یافتہ مندسور گولی باری کے بعد شروع ہوئی تحریک میں کسانوں پر درج سبھی مقدموں کو واپس لیے جانے کی تیاری شروع کر رہی ہے۔

دراصل مدھیہ پردیش کی کمل ناتھ حکومت کسانوں کو ایک بڑی راحت دینے جا رہی ہے جس کے تحت جن کسانوں کے خلاف بی جے پی حکومت میں مندسور گولی باری کے بعد کیس درج کیے گئے تھے، کانگریس کی حکومت ان سبھی مقدموں کو واپس لینے کا ارادہ کر چکی ہے اور اس کے لیے کاغذی کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔

اس سلسلے میں بھوپال میں مدھیہ پردیش کے ریاستی وزیر برائے داخلہ بالا بچن اور وزیر قانون پی سی شرما کی موجودگی میں وزارت میں ایک میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں ایک تجویز پاس کی گئی جس میں 371 معاملوں میں ایم پی کے ہزاروں کسانوں پر درج مقدمات واپس لینے پر اتفاق بنا۔ اب یہ تجویز وزیراعلیٰ کمل ناتھ کے حوالے کی جائے گی۔

واضح رہے کہ کانگریس پارٹی صدر راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخاب سے قبل وعدہ کیا تھا کہ ایم پی میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی 10 دن کے اندر کسانوں کا قرض معاف کر دیا جائے گا۔ وعدے کے مطابق مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے 10 دنوں کے اندر کسانوں کی قرض معافی کا اعلان کر دیا تھا۔

Source بشکریہ قومی آواز بیورو—

Leave a comment