سی اے اے مخالفین کی ہورڈنگ لگانا غیر آئینی:سی پی آئی۔ایم ایل

لکھنؤ:07 مارچ(یواین آئی) اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے مختلف چوراہوں پر شہریت(ترمیمی)قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پھوٹ پڑنے والے تشدد کے مبینہ ملزمین کی پوسٹر لگائے جانے کے معاملے میں یوگی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(ایم ایل)نے انتظامیہ کے اس کاروائی کو آئین مخالف اور بھیڑ کو مخصوص افراد کے خلاف اکسانے والا قرار دیا ہے۔


پارٹی کی ریاستی اکائی کے سکریٹری سدھاکر یادو نے سنیچر کو کہا کہ سی اے اے۔این آر سی۔این پی آر کے خلاف 19 دسمبر کو منعقد احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے کے الزام میں صدف جعفر،ایس آر دارا پوری، محمد شعیب، دیپک کبیر جیسے معروف سماجی ۔تہذیبی اور حقوق انسانی کے کارکنوں کی تصاویر مجرمین کی طرح راجدھانی کے چوراہے پر لگانا غیر آئینی ہے۔
انہوں نے حکومت کی اس کاروائی کو ان افراد کے خلاف بھیڑ کو اکسانے اور آئین میں حاصل حق کے تحت کئے جانے والے تحریک کو حکومت کی جانب سے مجرمانہ قرار دینے والا بتاتے ہوئے کہا کہ یہ نہ تو قانونی اعتبارسے صحیح ہے اور نہ ہی آئینی ہے۔ اس سے ان افراد کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔انہوں نے چوراہے پر لگائی گئی ایسی ہورڈنگس کو ہٹانے، تحریک کاروں کے نام سے جاری ریکوری نوٹس کو واپس لینے اور مخالفت کے جمہوری حقوق کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا۔


قابل ذکر ہے کہ ریاستی راجدھانی میں گذشتہ 19 دسمبر کو احتجاج کے دوران سرکاری اور غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 57 افراد کے نام ضلع انتظامیہ نے شائع کرتے ہوئے ان کے نام اور تصاویر و پتے کے ساتھ ان کی ہورڈنگ مختلف مقامات پر لگائے گئے ہیں۔
اس معاملے میں ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مبینہ ملزمین کی فوٹو لگانے کا مقصد دوسروں کو اس سے سبق ملے۔ انتظامیہ نے اب تک تقریبا ڈیڑھ کروڑ روپئے کی وصولی کے لئے متعدد افراد کے نام ریکوری نوٹس جاری کیا ہے۔