اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی جانب سے ملکی سطح پر دس روزہ آسان اورمسنون نکاح مہم کاسنیچر سے آغاز

اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی جانب سے نکاح کو سادہ اورآسان بنانے کے سلسلے میں مسلسل پیش رفت جاری ہے، بحمد اللہ آٹھ ریاستوں کے مشاورتی اجلاس ہوچکے ہیں جن میں کئی ہزارعلمائے کرام ،سماجی کارکنان او ر ملی شخصیات نے شرکت کی اور اس مہم کو اپنے اپنے علاقے میں شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی، اسی سلسلے میں صوبہ مہاراشٹرمیں دس روزہ مہم بھی چلائی گئی ،جس کے بڑے اچھے نتائج سامنے آئے، ملک کی مختلف ریاستوں میں بھی نکاح کو آسان بنانے کے سلسلے میں اہم اقدامات ہورہے ہیں، اب اس مہم کو ملکی سطح پر منظم انداز میں چلانے کے سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مورخہ 27مارچ مطابق 13 شعبان بروز سنیچر سے 6 اپریل مطابق23 شعبان بروز منگل تک پورے ملک میں دس روزہ آسان اور مسنون نکاح مہم چلائی جائے گی۔

اس مہم کااعلان کرتے ہوئے بورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے صدر حضرت مولانا محمد رابع حسنی ندوی صاحب کی سرپرستی اور جنرل سکریٹری بورڈحضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب کی نگرانی میں نکاح کو سادہ اورآسان بنانے کے سلسلے میں جو کوششیں کی جا رہی ہیں، الحمد للہ اس کے اچھے نتائج ظاہر ہورہے ہیں، انہوں نے مہم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ اس دس روزہ مہم کے تحت ہر علاقےکے مختلف چوک چوراہوں پر کارنرمیٹنگ لے کرسادہ اورآسان نکاح کے موضو ع پرعلمائے کرام کےمختصر بیانات کروائے جائیں گے،مسنون نکاح کی برکت اور بے جا رسوم و رواج کے نقصان کے موضوع پر عام فہم انداز میں چھوٹے چھوٹے مضامین لکھ کر سوشل میڈیااور مقامی اخبارات کے ذریعہ عام کیے جائیں گے، اسی طرح جن نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے نکاح ہونے والے ہیں یاماضی قریب میں جن کے نکاح ہوچکے ہیں،ان کے لئے تربیتی نشست رکھی جائےگی، خواتین کے لئے بھی علاحدہ طور پرمسنون اور آسان نکاح کے عنوان پر اجتماعات منعقد کیے جائیں گے،یہ بات بھی طے کی گئی ہے کہ مختلف برادریوں کے ذمہ داران سے ملاقا ت کر کے ان کو آمادہ کیا جائے گاکہ وہ اپنی برادریوں اورحلقہ اثر میں رسوم ورواج کو مٹانے کی کوشش کریں ۔

مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے اپنے بیان کے اخیر میں اس بات کی امید ظاہر کی کہ ملکی سطح پر چلائی جانے والی یہ مہم کامیاب ہوگی اور اس کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے،ان شاء اللہ !انہوں نے علماء ، ائمہ ،سماجی کارکنان اور مختلف اداروں ،جماعتوں اور تنظیموں کے ذمہ دار حضرات اورکارکنان سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مہم میں حصہ لیں، اسی طرح تمام برادران اسلام اورخواتین سےبھی انہوں نے یہ اپیل کی ہے کہ وہ نکاح کے اسلامی نظام کو نافذ کریں اور بیجا ورسوم رواج کو مٹانے کی بھرپور جدوجہد کریں۔