مکہ مکرمہ کے تعلق سے اوما بھارتی کابیان پڑھئے

لکھنؤ ، 27 ستمبر. (پی ایس آئی) ایودھیا کے رام مندر بابری مسجد تنازعہ سے منسلک ایک اہم معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے درمیان بی جے پی رہنما اوما بھارتی نے کہا ہے کہ ایودھیا ہندوؤں کے لئے اہم مذہبی جگہ ہے لیکن مسلمانوں کے لئے نہیں ہے، کیونکہ ان کے لئے مکہ ہے. اس دوران انہوں نے دو ٹوک کہا کہ ایودھیا میں چل رہا مندر مسجد معاملہ مذہبی تنازعہ نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ یہ مذہبی تنازعہ بنایا گیا ہے. اوما نے کہا، ‘ایودھیا ہندوؤں کے لئے ایک اہم مذہبی جگہ ہے کیونکہ یہ رام جنم بھومی ہے لیکن مسلمانوں کے لئے یہ مذہبی مقام نہیں ہے، ان کے لئے مکہ ہے.’ اوما نے کہا کہ یہ کوئی مسئلہ نہیں تھا، یہ بنایا گیا تھا اور آخر میں یہ زمین تنازعہ میں تبدیل ہوگئی. آپ کو بتا دیں کہ 5 دسمبر 2017 کو ایودھیا معاملے کی سماعت شروع ہوئی تھی. اس دوران سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ یہ معاملہ محض زمین تنازعہ ہے. لیکن اسی دوران مسلم فریق کی جانب سے پیش راجیو دھون نے کہا کہ مسلمانوں کو نماز پڑھنے کا حق ہے اور اسے بحال کیا جانا چاہئے. جس کے بعد جمعرات کو سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مسجد میں نماز اسلام میں لازمی نہیں بتانے والے اپنے سابق کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اسے بڑی بنچ میں بھیجنے سے انکار کر دیا.

Leave a comment