کچھ زیادہ مل گیا تو ادھوٹھاکرے غیر ہوگئے شندے گروپ پر این سی پی کے ریاستی صدرجینت پاٹل کی سخت تنقید
ممبئی:این سی پی کے ریاستی صدر اور آبی وسائل کے سابق وزیر جینت پاٹل نے شندے گروپ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شندے گروپ کو کچھ زیادہ مل گیا تو اچانک ادھوٹھاکرے غیر ہوگئے۔ جینت پاٹل یہاں سابق وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے کے انٹرویو پر اپنے ردعمل کا اظہار کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ شندے گروپ میں شامل ہونے والے ہر ایک کی علاحدہ کہانی ہے لیکن سبھی لوگ کس چیز سے خوفزدہ ہوکر شندے گروپ کے ساتھ گئے ہیں، یہ ریاست کی عوام کو بخوبی معلوم ہے۔ اگر آپ گاؤں ودیہات میں جائیں تو لوگ شندے گروپ کے بارے میں کیسی کیسی باتیں کرتے ہیں، اس کا اندازہ ہوجائے گا۔ جینت پاٹل نے کہا کہ شیوسینکوں نے کبھی اپنی وفاداری نہیں تبدیل کی۔ وفاداری تبدیل نہ کرنے والامطلب شیوسینک۔ آج کی تاریخ میں تمام شیوسینک پوری طاقت کے ساتھ ادھوٹھاکرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کچھ لوگ اِدھر اُدھر ضرور ہوئے ہیں لیکن سچا شیوسینک آج بھی تال ٹھونک کر اپنی جگہ جما ہوا ہے۔
سونیاگاندھی کی تفتیش میں انسانیت کو پیشِ نظر رکھاجانا چاہئے
فی الحال ای ڈی، سی بی آئی اورانکم ٹیکس محکمہ کے ذریعے تفتیش ایک معمول بن گئی ہے۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اس ملک کی ایک بڑی لیڈر ہیں۔ ان کی عمر اور حالت کو دیکھتے ہوئے ای ڈی حکام کو ان کے گھر جا کر پوچھ گچھ کرنی چاہیے تھی۔ جینت پاٹل نے یہ بھی کہا کہ سیاست جاری رہے گی لیکن انسانی ہمدردی پیش نظر رکھنا جانا چاہئے۔
این سی پی میں کوئی رساؤ نہیں ہے
ماڈھا کے ایم ایل اے ببن شندے نے کل نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی۔ اس پر بات کرتے ہوئے جینت پاٹل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ پوری ریاست کے ہیں، اس لیے عوامی نمائندے اپنا کام ان کے پاس لے کرجاتے رہتے ہیں۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ببن شندے اپنی شوگر فیکٹری کے مسئلہ پر نائب وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی جس سے انہوں نے پارٹی کو آگاہ بھی کیا ہے۔