پولیس کے ذریعے راہل گاندھی کی آواز کو دبانے کی نریندرمودی کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی:

11
  • راہل گاندھی اور کانگریس مطلق العنان مودی حکومت کے جبر کے سامنے کبھی نہیں جھکے گی
  • کانگریس پارٹی اڈانی -مودی کا کالاسچ ملک کے سامنے لاکر رہے گی

ممبئی:کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے لوک سبھا میں صنعتکار گوتم اڈانی کے کروڑوں روپے کے گھوٹالے کو بے نقاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ان کے تعلقات کو بے نقاب کردیا ہے، جس سے مودی بری طرح ڈرے ہوئے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اب پولیس کو آگے کرکے راہل گاندھی کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیکن مودی کو یاد رکھنا چاہئے کہ راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی ان کی مطلق العنان حکومت کے جبر کے آگے ہرگز نہیں جھکے گی۔کانگریس پارٹی اڈانی ومودی کے مہاگھوٹالے کے خلاف راہل گاندھی کے ساتھ مل کر آواز اٹھاتی رہے گی۔ مودی حکومت کے پولیس ایکشن کے خلاف یہ سخت جواب مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے دیا ہے۔

پٹولے نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے اتوار کو راہل گاندھی کے گھر پولیس بھیج کر ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی۔ یہ ایک بزدلانہ کارروائی ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ مودی حکومت بری طرح گھبرائی ہوئی ہے۔ ہم سب گھبرائی اور ڈری ہوئی مودی حکومت کی اس بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پٹولے نے کہا کہ اڈانی گروپ کے بڑے گھوٹالے نے ملک کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور ایل آئی سی میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اڈانی گروپ کے شیئرز گرنے سے سرمایہ کاروں کے لاکھوں کروڑ روپے ڈوب گئے ہیں۔ اس پورے گھوٹالے کی تحقیقات کے لیے راہل گاندھی نے لوک سبھا میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا، لیکن حکومت تحقیقات کے بجائے 45 دن پہلے بھارت جوڑو یاترا پر راہل گاندھی کے بیان پر نوٹس بھیج رہی ہے۔

ناناپٹولے نے کہا کہ جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شیل کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک سے آنے والے ہزاروں کروڑ کا کالا دھن اس گروپ میں غیر قانونی طور پر لگایا گیا ہے۔ لیکن نریندر مودی حکومت اس گھوٹالے کی تحقیقات نہیں کر رہی ہے۔ رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی لیکن حکومت نے ان کی نصف سے زیادہ تقریر کو پارلیمنٹ کی کارروائی سے ہٹا دیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے بار بار مطالبات کے باوجود حکومت پارلیمنٹ میں اڈانی گھوٹالے پر بحث کیوں نہیں کر رہی ہے؟ مودی سرکار کا اڈانی گروپ سے کیا رشتہ ہے کہ حکومت تحقیقات سے ڈر رہی ہے۔ دراصل مودی حکومت کو ڈر ہے کہ تحقیقات میں ایسی چیزیں سامنے آئیں گی، جس کی وجہ سے ان کے لیے مشکلات کھڑی ہوسکتی ہیں۔

کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ مرکز میں نریندر مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اڈانی کی کاروباری سلطنت راکٹ کی رفتار سے بڑھی ہے۔ مرکزی حکومت کی مدد سے، اڈانی کمپنیوں نے کئی شعبوں جیسے بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، بجلی کی تقسیم، کوئلہ، سیمنٹ، ریلوے، خوردنی تیل، خوراک کی فراہمی، ڈیٹا سینٹرز، میڈیا میں اختیارات حاصل کیے ہیں۔ چند سالوں میں اڈانی گروپ کی دولت میں لاکھوں کروڑوں کا اضافہ ہوا ہے۔ کورونا کے دور میں دنیا بھر میں صنعتیں بند ہونے کے باوجود اڈانی گروپ کی دولت میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ مرکزی حکومت کی آشیرباد سے اس گروپ نے ملک کی دولت کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ مودی حکومت خوفزدہ ہے کیونکہ راہل گاندھی نے عوام کے سامنے یہ حقیقت اجاگر کردی کہ مودی نے اڈانی کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے ملک کے کئی قیمتی اثاثے اس گروپ کو دے دیے ہیں۔ نانا پٹولے نے کہا کہ اڈانی گھوٹالے کی تحقیقات کے بجائے پولیس طاقت کا استعمال کرکے راہل گاندھی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، لیکن مودی حکومت اس میں کامیاب نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی ایک پرعزم اور نڈر لیڈر ہیں اور وہ اڈانی اور مودی کے کالے سچ کو ملک کے سامنے لاتے رہیں گے۔

چاندیولی میں ’ہاتھ سے ہاتھ جوڑو‘ مہم کی شروعات

جگہ جگہ نسیم خان کاپرتپاک استقبال، لوگوں کا زبردست جوش وخروش کا مظاہرہ

ممبئی:راہل گاندھی کے کنیاکماری سے کشمیرتک بھارت جوڑو یاترا کے بعد آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ذریعے ملک بھر میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم کی شروعات کی گئی ہے۔ ممبئی میں اس کی ابتداء چاندیولی حلقہئ اسمبلی میں ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر وسابق وزیرنسیم خان کی قیادت میں ہوئی جس میں لوگوں نے جگہ جگہ نسیم خان کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے زبردست جوش وخروش کا مظاہرہ کیا۔

اس مہم کے تحت نسیم خان نے گھرگھر جاکر لوگوں سے ملاقات کرتے ہوئے راہل گاندھی کے مکتوب لوگوں تک پہنچایا۔ اس مکتوب میں راہل گاندھی نے اپنی بھارت جوڑویاترا کے درمیان لوگوں کے مسائل نیز مہنگائی، بیروزگاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم کے ذریعے بھارت کو مضبوط بنائیں اورایک دوسرے سے محبت کریں۔ راہل گاندھی نے اپنے مکتوب میں لوگوں سے نفرت چھوڑنے اور بھات کو جوڑنے کی خصوصی اپیل کی ہے۔نسیم خان کے ذریعے شروع کی گئی اس س ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم میں چاندیولی حلقہئ اسمبلی کے ہزاروں لوگ ساتھ تھے جبکہ ان کا جگہ جگہ پرتپاک استقبال کیا گیا۔

اس مہم میں ممبئی کانگریس کے نائب صدر شریف خان، تعلقہ کے ریاستی نمائندے گنیش چوہان، محمد غوث، ضلعی عہدیدار وزیرملا، شردپوار، ودھیاپتی رائے، جمال خان، حیدرعلی شیخ، نلیش واگھمارے، اتل ماگھاڈے، شہزاد خان، مرتضیٰ انصاری، شہزادے خان، اودھوت شیلار، بلاک صدر سلیمان کولاوور، رام بھاؤ گج کوش، نتن پوار، مبین راعین، کمل جوشی، اسلم خان، سعید خان، انتھونی چے ٹیار، اشوک پول، خواتین شعبے کی تعلقہ صدر مایاکھوت، یوتھ کانگریس کے تعلقہ صدر ارون کمار، سیوادل کے تعلقہ صدر گلاب چندشکلا، اوبی سی شعبے کے تعلقہ صدر شنکرواگھ، سلم سیل کے تعلقہ صدر یوسف خان، ویوپاری سیل کے تعلقہ صدر پردیپ شاہ سمیت ہزاروں لوگ شریک تھے۔