گودی میڈیا نے کوسٹاریکا کے مگرمچھ کی تصویر کو کیرالہ کے مندر کے بابیا مگرمچھ کے طور پر بتایا

کیرالہ کے کاسرگوڈ ضلع میں واقع اننت پورہ جھیل مندر میں بابایا نامی مگرمچھ کی موت ہوگئی۔ کئی میڈیا اداروں نے ایک تصویر کے ساتھ خبر چلائی جس میں ایک شخص جھیل میں مگرمچھ کے منہ پر اپنا سر رکھے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ اس کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر اننت پورہ جھیل مندر میں رہنے والی بابیا کی ہے، جن کا حال ہی میں انتقال ہو گیا ہے۔

حقیقت کی جانچ

الٹ نیوز نے وائرل تصویر کی ریورس امیج سرچ کی۔ ہمیں یہ تصویر ٹائمز آف انڈیا میں 2017 کے ایک مضمون میں ملی۔ اس رپورٹ میں بھی وائرل تصویر میں نظر آنے والے مگرمچھ کو اننت پورہ جھیل مندر کے بابایا کا بتایا گیا ہے۔ تاہم مضمون کے کمنٹ سیکشن میں ایک صارف نے کہا ہے کہ مگرمچھ کو چھونے والے شخص کی تصویر کیرالہ کی نہیں بلکہ کوسٹاریکا کی ہے۔ ساتھ ہی تصویر میں نظر آنے والے انسان اور مگرمچھ کے نام چیٹو اور پوچو ہیں۔

This slideshow requires JavaScript.

یہاں سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر، ہم نے یوٹیوب پر مطلوبہ الفاظ کی تلاش کی۔ ہمیں 16 مئی 2019 کو یوٹیوب پر اپ لوڈ کردہ ایک متعلقہ ویڈیو ملا۔ اس ویڈیو میں منظر 20 منٹ 56 سیکنڈز پر وائرل ہونے والی تصویر کی طرح دکھائی دے رہا ہے۔ اور یہ فریم خود کیرالہ کے اننت پورہ جھیل مندر میں رہنے والے بابیا نامی مگرمچھ کے طور پر چلایا جا رہا ہے۔ یہاں اتنا واضح ہے کہ وائرل ہونے والی تصویر کیرالہ کی نہیں بلکہ وسطی امریکہ کے کیریبین خطے میں واقع ملک کوسٹاریکا کی ہے۔

ہمیں Chito اور Pocho سے متعلق مطلوبہ الفاظ تلاش کرکے اس کے بارے میں مزید معلومات ملی۔ چیٹو کا پورا نام گلبرٹو شیڈن ہے۔ لیکن وہ چیٹو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ امریکی میڈیا نیشنل پبلک ریڈیو (این پی آر) کے پاس گلبرٹو شیڈن (چیٹو) کے ایک انٹرویو کا ٹرانسکرپٹ ہے جس میں انہوں نے مگرمچھ پوچو کے بارے میں بتایا تھا۔ کوسٹا ریکن میڈیا ‘دی ٹیکو ٹائمز’ کی رپورٹ کے مطابق ‘کروکوڈائل پوچو’ اکتوبر 2011 میں مر گیا تھا۔

چیٹو اور پوچو کی دوستی پر مبنی دستاویزی فلمیں بالترتیب 2013 اور 2014 میں ریلیز ہوئیں، ‘Touching the Dragon’ اور ‘Dragon Feast’۔

پوچو نامی مگرمچھ کی موت 2011 میں ہونے کے بعد سے واضح ہے کہ وائرل ہونے والی تصویر کیرالہ کے مندر میں رہنے والے مگرمچھ کی نہیں ہے اور یہ تصویر کم از کم 11 سال پرانی ہے۔ بشکریہ الٹ نیوز