کوروناوائرس : لمحہ فکریہ’166سال ‘ پہلی بار ٹرین بند!

(ورق تازہ رپورٹ)
ہندوستان کی گزشتہ 166سالوں کی تاریخ میں 22 مارچ 2020 کادن ایک سیاہ دن اس لئے ثابت ہوا کہ اس دن تمام ہندوستان بھر مسافرریل گاڑیاں ( پیسنجر اور ایکسپریس) 31مارچ تک مکمل طور پر بند کردی گئیں ہیں ۔ اس سے قبل کبھی ایسا نہیں ہواتھا کہ ایک ساتھ ساری ریل گاڑیوں کے پہیئے ۹دنوں کےلئے جام ہوئے ہوں ۔ مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ خطرناک کوروناوائرس مرض کو پھیلنے سرےر روکنے کی تدبیر کے طور پر کیا ہے ۔ البتہ مال بردار ریل گاڑیاں چلتی رہیں گی تاکہ لوگوں کو کھانے پینے اور دواوں کی اشیاءکی کمی نہ پڑے ۔بھارت میںروزانہ تقریبا ڈھائی کروڑ لوگ ٹرین سے سفرکرتے ہیں ۔ممبئی میںروزانہ 80لاکھ افراد لوکل ٹرینوں سے سفر کرکے اپنے دفاتر ‘ فیکٹریوں کو پہونچتے ہیںاور پھراپنی ٹرینوں سے واپس گھر لوٹتے ہیں ۔ممبئی میں لوکل ٹرین کو” لائف لائن“ کا کہا جاتا ہے ۔اگر اس ٹرین کے پہنئے رُک جائیں تو زندگی درہم برہم ہوجاتی ہے بھارت میں روزانہ 3500 لمبی مسافت والی ٹرینیں چلتی ہیں ۔۔

15اگست1947ءکو ملک کی تقسیم کے بعد بھارت اور پاکستان دو ملک وجود میں آنے کے بعد بھی ٹرینوں کاسفر جاری رہاتھا ۔ کوئی ٹرین بند نہیں ہوئی تھی البتہ یہ اپنے وقت سے کئی گھنٹے تاخیر سے چل رہی تھیں ۔بھارت کے شہروں دہلی ‘امرتسر وغیرہ سے ٹرینیں مسافروں کو لے کر لاہور‘ ااواردیگرشہروں کوجاتی تھیں حالانکہ اس دور میں پورے ہندوستان میں بھیانک ہندو ۔مسلم ‘سکھ ۔مسلم فرقہ وارانہ فسادات جاری تھے جن کا سلسلہ کئی دنوں تک چلتا رہا تھا پھر بھی محکمہ ریلوے نے اپنی ٹرینوں کی سروس کوبند نہیں کیاتھا ۔ اس کے بعد ستمبر 1948ءمیںجب مسلم ریاست حیدر آباد پرحملہ کرکے انڈین یونین فوج نے اس کو بھارت میں ضم کردیاگیا توبھی ساری ریاست حیدر آباد جس کے حکمراں میرعثمان علی خاں آصف جاہ سابع تھے میںٹرینیں اپنے وقت کے مطابق چلتی رہی تھیں ۔ کئی دنوں تک مسلمانوں پرفوج کے مظالم ہوتے رہے تھے مسلمان خوف و دہشت کے مارے اپنے گھروں میںہی بند تھے ۔

حیدر آباد ( دکن ) براہ نظام آباد ‘ناندیڑ‘پربھنی ‘ اورنگ آباد ‘منماڑ کےلئے میٹرگیج ریلوے لائن تھی اس افراتفری کے دور میں بھی لوگ حیدر آباد ۔منماڑ ریلوے سے سفرکرتے رہے تھے ۔ٹرینوں میںمسافروں کی بہت کم تعداد ہوا کرتی تھی۔ اسی طرح حیدر آباد تاگلبرگہ(اب کرناٹک) ٹرین سروس جاری تھی ۔محکمہ ریلوے ٹرینوں کوبند نہیں کیاتھالیکن کروناوائرس نے نہ صرف بھارت بلکہ ساری دنیا کے ملکوںکی نیندیں حرام کردی ہیں ۔ ترقی یافتہ یوروپ کے ممالک ‘روس ‘امریکہ ‘ چین ‘اورترقی مسلم عرب ممالک میںکرونا سے خوفزدہ حکومتیں کرونا کی وباءکو روکنے کےلئے شب و روز مصروف عمل ہیں ۔ امریکہ ’یوروپ ‘ترکی میں لاک ڈاون کردیاگیا ہے ۔ بھارت کی 23ریاستوں میں کورونا کے مریض پائے گئے ہیں اور اب تک 10مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں۔