ناندیڑ:معیاری تعلیم کا حصول قوم کی ترقی کی ضمانت ہوتی ہے: فوزویہ خان

ناندیڑ:(راست) آج بتاریخ ۳ اکتوبر کو اُردو گھر ، ناندیڑ میں ایک اہم میٹنگ ’Fame‘ کی بانی محترمہ فوزیہ خان صاحبہ( رکن راجیہ سبھا) کی صدارت میں عمل میں آئی۔ جس میں محترمہ نے تعلیم کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی اور سامعین سے اپیل کی کہ ’Fame‘ کے ممبر بنئے اور ’Fame‘ کو طاقتور بنائیں۔ اور اِسی طاقت کے دباﺅ سے ہم اپنے کام حکومت سے منواسکتے ہیں۔ ہم سب ملک کر اپنے حقوق کی جائز لڑائی حکومت سے لڑ سکتے ہیں۔

”اتحا د میں ہی طاقت ہوتی ہے۔“ مزید میڈم نے قوم کے دانشوروں سے کہا کہ Fame ایک ایسا فیڈریشن ہے جو رجسٹرڈ ہے اور مائناریٹیز کے حقوق کے لئے حکومت سے لڑتا ہے۔کوئی بھی حق بغیر جدوجہد و لڑائی کے حاصل نہیں ہوتا۔جناب خالد سیف صاحب جو اِس فیڈریشن کے روح رواں ہےںنے بھی Fameکی ممبر سازی کے لئے ترغیب دلائی۔انھوں نے مزید اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج قوم کو ضرورت ہے کہ وہ Fame کو مضبوط و مستحکم کریں ۔ کیونکہ ہمیں جمہوری انداز میں حکومت کے سامنے اپنے مسائل کو پیش کرنے کا ایک پلیٹ فارم ضروری ہے جو ہماری طاقتور رہنما فوزیہ خان صاحبہ کی رہنمائی میں چلنے والی Fame جیسی فیڈریشن کے ذریعے سے روبہ عمل لایا جاسکتا ہے۔

اِس جلسہ میں جناب شفیع احمد قریشی صاحب صدر مدینتہ العلوم ایجوکیشن سوسائٹی، ناندیڑ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور فوزیہ خان صاحبہ کے نظریات کو سراہا۔ جلیل احمد صاحب ، ضلعی صدر Fame نے مہمانان کی گل پوشی کی اور اپنے زرین مشورے دیتے ہوئے کہا آج کل ہر چیز Digital ہوگئی ہے۔ Quality Education کےلئے مختلف زبانوں کے نظریات کا ترجمہ انہی Digital وسائل کا استعمال کرکے تعلیم کو عام اور معیاری بنایا جاسکتا ہے۔حکومت نے بھی درسی کتابوں کا Pdf بنا دیا ہے۔ ہر کتاب موبائل اپلی کیشن کے ذریعے آسانی سے دستیاب ہوجاتی ہے۔

اِس کام کو Fame نے آگے بڑھانا چاہئے۔ Fame کے صدر تحسین احمد خان صاحب نے بہت ہی کھلے دِل کے ساتھ اپنے نظریات کو پیش کیا اور حکومت سے مانگنے کے بجائے حق کے ساتھ وصول کرنا چاہئے۔ اگر ہم قانون کا سہارا لے کر اپنے مسائل کو حل کرنے کا شعور نہیں رکھیں گے تو ہم خود مٹ جائیں گے۔ سامعین نے آپ کی باتوں کو سراہا۔ اِس جلسہ میں محترمہ فوزیہ خان صاحبہ کے ہاتھوں جناب عبدالملک نظامی صاحب مدرس کی کتاب رہبر معلم کااجرا ہوا۔ اِس طرح تمام شرکاءنے خوشی کا اظہار کیا۔جناب خالد سیف صاحب کے شکریہ پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔