ناندیڑ:سوپنل ناگیشورقتل معاملہ‘ سات ملزمین کو 9 ڈسمبر تک پولس کسٹڈی ریمانڈ

ناندیڑ:24نومبر ( ورقِ تازہ نیوز) گوداوری ندی کے کنارے سوپنیل ناگیشور کا قتل کے معاملے میں پولس نے سات ملزمین کو گرفتار کرلیاہے اور آج انھیں عدالت میں پیش کرنے پر جج نے انھیں 9 دن یعنی 3 دسمبر 2022 تک کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ 21 نومبر کو گوداوری ندی کے کنارے واقع اوورشی مندر کے قریب ایک درگاہ کے سامنے ناگیشور نامی نوجوان کو کچھ نوجوانوںنے قتل کردیا۔

اس معاملے میں ہوائی اڈے پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302، 364، 143، 147، 148، 149 کے تحت مقدمہ نمبر 398/2022 در ج کیاگیاہے۔شہباز خان اعجاز خان (24) ساکن پکی چال ناندیڑ‘ محمد صدام محمد ساجد قریشی (20) ساکن مل گیٹ، محمد اسامہ محمد ساجد قریشی (20سال) سومیش کالونی، شیخ آیان شیخ امام (20) اسر نگر، سہیل خان (19) رہائشی سندر نگر، سید فاران عرف ساحل سید ممتاز (19) ساکن مومن گلی مکھیڑ‘ حال مقیم اسریٰ نگر، عبید خان یونس خان (23) ساکن چوپالہ کو آج عدالت میں فرسٹ کلاس جوڈیشل مجسٹریٹ سونالی برہاری جگتاپ کے اجلاس میں پیش کیاگیا۔

سوپنیل کو اتنا مارا گیاکہ اس کی ناک اور کمر سے خون نکل رہا تھا۔ لوگوں کاکہناتھا کہ مقتول اس علاقے میں ایک عورت سے مسلسل بات چیت کررہاتھااوراسکے ربط میں تھا۔اوراسی بات پرنوجوان اسے زبردستی آٹو رکشہ میں سوارکرکے واگھی روڈ سے آگے ڈنکن گوداوری ندی کے قریب لے آئے۔ ہاں پر لاٹھیوں، ڈنڈوںسے اسکی پٹائی کی گئی ۔ مرنے سے پہلے سوپنیل ناگیشور نے اپنے والد سیشراو¿ ناگیشور کو اس حقیقت کے بارے میں بتایاتھا۔سرکاری فریق کی حیثیت سے ایڈوکیٹ اماکانت واڈیکر اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس چندرسین دیش مکھ نے عدالت میں اپنا موقف پیش کیا۔انھوں نے عدالت میں کہاکہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ملزم کو کس نے اطلاع دی کہ سوپنل خاتون کو لے کر لاج گیا ہے۔ ملزمان نے تین مختلف مقامات پر وارداتیں کیں۔ وہ اس کی شناخت کرنا چاہتے ہیں اور ان کے زیر استعمال گاڑیوں کو ضبط کرنا چاہتے ہیں۔

ملزم کا بیان ضابطہ فوجداری کی دفعہ 165 کے تحت ریکارڈ کیا جانا ہے۔یہ تمام دلیل سننے کے بعد جج سونالی برہاری جگتاپ نے سوپنیل ناگیشور کے ساتوں قاتلوں کو 9 دن یعنی 3 دسمبر 2022 تک پولس حراست میں بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے تمام وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ اس جگہ پر سی سی ٹی وی فوٹیج موجود تھی، دس سے زیادہ لوگ تھے، سات ملزمان گرفتار، ملزمان کے موبائل فون قبضے میں لینے ہیں۔