مہاراشٹر بند میں کانگریس کے کارکنان بڑی تعداد میں شامل ہوں: ناناپٹولے

ریاستی صدر سمیت کانگریسی لیڈران راج بھون کے سامنے ’مون ورت‘ احتجاج کریں گے

ممبئی:اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں مرکزی وزیر کے بیٹے نے بڑی بے رحمی کے ساتھ اپنی گاڑی کے نیچے کسانوں کو روندکر مارڈالا۔ کسانوں کے اس بہیمانہ قتل کی مذمت اور مجرموں کو سخت سے سخت سزادینے کے مطالبے کے تحت مہاراشٹروکاس اگھاڑی نے پیر 11تاریخ(آج) کومہاراشٹربندکا اعلان کیا ہے۔ اس بند کے دوران کانگریس کے لیڈران راج بھون کے سامنے ’مون ورت‘ احتجاج بھی کرنے والے ہیں۔ کانگریس کے کارکنان پوری طاقت سے اس بند میں شامل ہوتے ہوئے اسے کامیاب بنائیں۔ یہ اپیل آج یہاں مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدرناناپٹولے نے کی ہے۔

اس ضمن میں بات کرتے ہوئے ناناپٹولے نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ اجے مشرا کے بیٹے نے کسانوں کو گاڑی کے نیچے کچل دیا اور انہیں مار ڈالا۔ اس معاملے میں اتر پردیش حکومت کا رویہ نہایت غیر ذمہ دارانہ رہا ہے۔ اتر پردیش میں قانون ولاء اینڈ آرڈ نام کی کوئی چیز نہیں بچی ہے بلکہ رام راجیہ کے نام پر ہٹلر راجیہ چل رہا ہے۔بے قصوروں وپرامن احتجاج کرنے والوں کو دن دہاڑے گاڑی کے نیچے روند کر ماراجارہا ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی جب اس قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کسانوں سے ملنے جارہی تھیں تو انہیں روکا گیا اور بعد میں غیر قانونی طور پر حراست میں رکھتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کو بھی کسانوں سے ملنے نہیں جانے دیا گیا۔ کانگریس کے ممبرپارلیمنٹ کے ساتھ پولیس نے بدسلوکی کی۔ لکھیم پور کھیری معاملے میں اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے جمہوریت اور آئین کا گلا گھونٹ دیا ہے۔

پٹولے نے کہا کہ بی جے پی کسان مخالف پارٹی ہے۔ کسانوں پرظلم اوران کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آوازبلند کرنے، لکھیم پور کھیری کے متاثرہ کسانوں کو انصاف دلانے کے لئے مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے یہ اس بند کا کال دیاہے۔ اگراس ملک میں کسان زندہ رہے گا تو ہی یہ ملک بچے گا۔ اس لئے ریاست کی عوام اورکاروباری لوگوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھی کسانوں کے حق کے لئے بھرپور طریقے سے اس بند میں شامل ہوکر کسانوں کو انصاف دلانے کی اس تحریک میں شامل ہوں۔