کن پارلیمان کپل پاٹل سے مانگی تھی متاثرہ کے خاندان والوں نے مدد
بھیونڈی (شارف انصاری):- ایجنٹ کے پھنسانے پر ملیشیا کی جیل میں بند بھیونڈی کے نوجوان کو بھیونڈی بی جےپی رکن پارلیمان کپل پاٹل کی پہل پر وزارت خارجہ نے نوجوان کو جیل سے آزادی دلا کر واپس اس کے گھر پہنچایا ہے ۔ متاثرہ کے جیل سے چھوٹنے پر اس کے خاندان والوں نے راحت کی سانس لی ۔ واضح ہو کے بھیونڈی میں ٹیلر کا کام کرنے والے جاوید منصوری کو ایک ایجنٹ نے ملیشیا میں خطیر تنخواہ پر نوکری دلانے کی لالچ دکھا ملیشیا جانے کا ٹکٹ ویزہ دلانے کے لئے 1 لاکھ 75 ہزار روپے لیئے تھے۔ ایجنٹ نے جاوید کو ملیشیا بھیجنے کے لئے ممبئی ایئرپورٹ سے بھیجنے کی جگہ اڑیسہ کے بھونیشور ایئر پورٹ پر بلا کر سازش کے تحت موبائل سے اس کی شوٹنگ لی اور اس نے اس میں یہ اعتراف کرا لیا کہ وہ اپنی مرضی سے وہاں جا رہا ہے اور ایمانداری سے کام کریں گا ۔ذرائع کے مطابق جاوید کے ملیشیا پہنچنے کے بعد اس کے ایجنٹ نے اس کا پاسپورٹ اور ویزا اور دیگر تمام کاغذات اپنے قبضے میں لے لیئے ۔ جس کے بعد جاوید کچھ دنوں تک کام کرتا رہا۔ 7 اگست کی آدھی رات کو جاوید کے رہنے والی جگہ پر پولیس نے چھاپہ مار کر جاوید سے کاغذات مانگے ۔ کاغزات نہ ہونے کے سبب ملیشیا پولیس نے اسے 4 گھنٹے کی مہلت دی۔ اس دوران جاوید نے جہاں وہ کام کرہا تھا اس کے مینیجر سے رابطہ کیا اور کاغذات حاصل۔کرنے کی بڑی کوشش کی۔ لیکن اس سے کوئی جواب نہیں ملا۔ اس کے بعد ملیشیا پولیس نے 8 اگست کو جاوید کو گرفتار کر ملیشیا کی عدالت میں پیش كياجہاں کورٹ نے جاوید کو قصوروار مانتے ہوئے اسے 3 ماہ کی جیل اور دو کوڑے مارنے کی سزا دی ۔جاوید 2 کوڑے کے مار کھاتے ہی زمین پر گر پڑا اور اس کے بعد وہ 15 دنوں تک اپنے پیر پر کھڑا نہیں ہوسکا ۔ اس درمیان دو مہینے تک جاوید کے اہل خانہ کو کوئی فون کا نہیں آنے اور اس کا کوئی پتہ نہیں چل پانے سے پورا خاندان پریشان اور اداس ہوگیا۔ اس کے بعد اچانک ایک دن انھیں پتہ چلا کی جاوید ملیشیا کی ایک جیل میں بند ہے ۔ یہ جاننا تھا کے منصوری خاندان کے پاؤں کے تلے جیسے زمین ہی کھسک گئی ۔ انہوں نے سوچا کہ اب ایسی میں کون مدد کرے گا ۔ یہ سوال ان کے سامنے تھا ۔اس کے بعد جیل کے لوگوں نے بھیونڈی جاوید کے خاندان والوں سے رابطہ کیا ۔ جاوید کے خاندان والوں نے بی جے پی کے مقامی لیڈر نذیر منصوری سے ملاقات کی ۔نذیر منصوری نے معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر بی جے پی ایم پی کپل پاٹل سے مل کر سارا واقعہ سنایا۔ اس معاملے پر فوری طور پر قدم اٹھاتے ہوئے ایم پی کپل پاٹل نے یہ واقع پھر وزیر خارجہ سشما سوراج کو بتایا۔ وزیر خارجہ کی پہل پر مرکزی حکومت ہلچل میں آ گئی اور ملیشیا میں ہندوستانی وکیل نے ملیشیا حکومت سے رابطہ کر یہ بتایا کہ جاوید معصوم ہے اسے پھنسایا گیا ہے اور اس کی تصدیق کر کے دی ۔ اس کے بعد جاوید کو فوری طور پر جیل سے آزاد کرنے کی کاروائی شروع کردی گئی ۔اس تناظر میں 15 دنوں تک کارروائی مکمل ہونے کے بعد اسے جیل سے نجات مل گئی ۔ یہ خبر سن کر جاوید کے خاندان والوں نے راحت کی سانس لی اور خوشی سے اس کے خاندان والوں کی آنکھیں چھلک اٹھی ۔