شہریت قانون LIVE: مَذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کر کے آپ نہیں بچیں گے… کونکنا سین


مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کر کے آپ نہیں بچیں گے: کونکنا سین شرما

مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ کونکنا سین شرما نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف حملہ آور ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مذہب کی بنیاد پر ملک کو بانٹ کر آپ نہیں بچیں گے، آپ کو کاغذ نہیں دکھایا جائے گا۔‘‘ کونکنا سین شرما نے یہ بیان ایک ویڈیو میں دیا ہے اور اس ویڈیو میں مغربی بنگال فلم انڈسٹری سے جڑی کئی دیگر ہستیوں نے بھی پی ایم مودی کے ذریعہ شہریت ترمیمی قانون نافذ کیے جانے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اداکارہ سواستیکا مکھرجی ویڈیو میں کہتی ہوئی نظر آتی ہیں کہ ’’ہمارے دل میں پیار کے ساتھ ساتھ انقلاب بھی ہے، ہم لوگ نہ ہی پیچھے ہٹیں گے اور نہ ہی کاغذ دکھائیں گے۔‘‘


بہار: بی جے پی رکن اسمبلی نے نتیش کمار کے ’این آر سی‘ والے بیان پر کیا حملہ، کہا ’ہر حال میں ہوگا نافذ‘

بہار کے بی جے پی رکن اسمبلی سچیدانند رائے نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے اس بیان کی پرزور تنقید کی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ این آر سی صرف آسام کے لیے تھا اور وہ پورے ہندوستان میں نافذ ہونے نہیں جا رہا۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا کہ ’’این آر سی پورے ملک میں نافذ ہوگا، نتیش جی اس کے خلاف بولیں یا کوئی اور کہے، این آر سی نافذ ہوگا۔‘‘ سچیدانند رائے نے شہریت قانون پر بحث کی بات کہے جانے پر بھی نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نتیش کمار پی کے (پرشانت کشور) کی زبان بول رہے ہیں۔‘‘

عدالت نے پولس سے کیا سوال ’کہاں لکھا ہے کہ مذہبی مقامات کے سامنے مظاہرہ نہیں ہو سکتا؟‘

دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے دریا گنج تشدد معاملہ پر سماعت کے دوران پولس کو سخت پھٹکار لگائی۔ عدالت نے پولس سے سوال کیا کہ کس قانون میں لکھا ہے کہ کسی بھی مذہبی مقام کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منع ہے؟ اس کے علاوہ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد ایک ابھرتے ہوئے سیاسی لیڈر ہیں۔ مظاہرہ کرنے میں کیا غلط ہے؟ میں نے کئی لوگوں کو دیکھا ہے اور کئی ایسے معاملے بھی دیکھے ہیں جہاں احتجاجی مظاہرہ پارلیمنٹ کے باہر ہوئے۔


عدالت نے دہلی پولس کو لگائی پھٹکار، عوام کہیں بھی کر سکتے ہیں پرامن مظاہرہ

دریا گنج تشدد معاملے میں دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے آج پولس کو زبردست پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ’’لوگ کہیں بھی پرامن مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ جامع مسجد پاکستان میں نہیں ہے۔ اگر لوگ چاہیں تو پرامن مظاہرہ پاکستان میں بھی کر سکتے ہیں۔‘‘


شاہین باغ مظاہرہ پر دہلی ہائی کورٹ نے کہا ’پولس عوامی مفاد میں کام کرے‘

شاہین باغ میں خواتین کے ذریعہ گزشتہ تقریباً ایک مہینے سے شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف جاری پرامن احتجاجی مظاہرہ سے جڑے ایک کیس کی سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ پولس محکمہ عوامی مفاد کو دیکھتے ہوئے کارروائی کرے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ عوامی مفاد اور نظامِ قانون برقرار رکھنے کے لیے پولس مناسب کارروائی کرے۔ واضح رہے کہ کالندی کنج-سریتا وہار روڈ گزشتہ 15 دسمبر سے بند ہے اور گاڑیاں اس سڑک پر بالکل بھی نہیں چل رہی ہے۔


شہریت قانون کے خلاف کیرالہ حکومت سپریم کورٹ پہنچی، کہا ’یہ قانون آئینی اصولوں کے خلاف‘

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کیرالہ حکومت سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ اس نے عدالت عظمیٰ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون ہندوستانی آئین کی شق 14، 21 اور 25 کے ساتھ ساتھ سیکولرزم کے حقیقی اصولوں کے بھی خلاف ہے۔


تمل ناڈو: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نکالی گئی زبردست ریلی

پورے ملک میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مودی حکومت کے ذریعہ شہریت ترمیمی قانون کا نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے بعد یہ سلسلہ مزید تیز ہو گیا ہے۔ تمل ناڈو میں پیر کے روز بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے۔ خواتین نے بھی اس قانون کے خلاف ہندوستانی پرچم کے ساتھ ریلی نکالی جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی خواتین شامل تھیں۔


یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – بشکریہ قومی آواز بیورو

Leave a comment