بینک نے غلطی سے صارف کے اکاؤنٹ میں 50 ارب ڈالر ڈال دیے

امریکا کے ایک نجی بینک نے اپنے ایک صارف کے اکاؤنٹ میں غلطی سے 50 ارب ڈالر کی خطر رقم منتقل کردی۔

امریکی ریاست لوزیانا کے رہائشی رئیل اسٹیٹ ایجنٹ ڈیرن جیمز اور ان کی اہلیہ کو موبائل پر بینک اکاؤنٹ کا پیغام موصول ہوا کہ ان کے اکاؤنٹ میں 50 ارب ڈالر کی رقم منتقل ہوئی ہے جس پر وہ ہکا بکا رہ گئے۔

ڈیرن جیمز نے فوری طور پر اپنے بینک کو کال کی اور آگاہ کیا کہ ان کے اکاؤنٹ میں 50 ارب ڈالر کی خطر رقم منتقل ہوئی ہے جو کہ ان کی نہیں ہے۔

بینک نے ڈیرن کی جانب سے آگاہ کرنے پر فوری طور پر رقم واپس نکال لی تاہم یہ وضاحت نہیں کی کہ اتنی خطیر رقم کہاں سے آئی تھی۔

ڈیرن کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی رقم اکاؤنٹ میں دیکھنے کے تجربہ بہت زبردست تھا کیونکہ انہوں اپنی زندگی میں کبھی اتنے صفر نہیں دیکھے تھے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ واقعہ ہفتے کو پیش آیا اور یہ رقم ڈیرن جیمز کے اکاؤنٹ میں تین دن تک موجود رہی۔

اگرچہ یہ رقم مذکورہ جوڑے کے اکاؤنٹ سے واپس نکال لی گئی ہے لیکن ڈیرن اور ان کی اہلیہ اس کا اسکرین شاٹ محفوظ کرنے میں کامیاب رہے۔

یاد رہے اگر کسی صارف کے اکاؤنٹ میں کوئی نامعلوم ٹرانزیکشن ہو تو اسے اپنے بینک کو فوری طور پر آگاہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔