اورنگ آباد شاہین باغ کمیٹی کی جانب سے "تحریک عدم تعاون ” کی شرو عات

مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ متنازعہ شہریت ترمیم قانون کی مخالفت ابھی تھمی بھی نہیں تھی اسی درمیان مرکزی حکومت نے ریاستوں کو احکامات جاری کیے کہ جلد از جلد این پی آر (مردم شماری) پر عمل آوری کرے اور بہت جلد اس پر عمل بھی ہونے والا ہے
این پی آر کو لاگو کرنے کا مقصد یہ ہے کہ جب پورا ملک این آر سی کی مخالفت کر رہا ہے تو کسی بھی طرح چور دروازے سے آین آر سی پر کام شروع کیا جائے اگر این آر سی پر کام شروع کیا گیا تو عوامی مخالفت اور تیز ہوجائے گی اس لیے این پی آر کی شروعات کی جارہی ہے اور اسکی وضاحت 2014 میں سابق وزیر داخلہ کرن رجیجو نے پارلیمنٹ میں کہا تھا ایم پی آر ہی این آر سی کی پہلی سیڑھی ہے اور کئی دفعہ امیت شاہ بھی کرونولوجی کے ذریعے سمجھاتے رہے لیکن جب عوامی غصہ پھٹا تو اس احتجاج کو ٹھنڈا کرنے جھوٹ کا سہارا لیا گیا کہ مرکزی حکومت نے کبھی این آر سی پر عمل کرنے کی بات ہی نہیں کی – وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے بیانات میں تضاد ہونے سے عوام تذبذب کا شکار ہے اس لیے اورنگ آباد شاہین باغ کمیٹی نے متفقہ فیصلہ لیکر تحریک عدم تعاون کی شروعات کر دی ہے – اس تحریک کا مقصد مسلمانوں کی بیغ کنی کرنے والے قانون سے ہر محلے، ہر گلی میں بیداری پیدا کرنا ھیکہ اگر کل این پی آر کے اندراج کے لئے کاغذات مانگے جائے تو عوام اس کا بائیکاٹ کریں اور کسی بھی قیمت پر کاغذ نہ دکھائے اس لیے کمیٹی نے شہر کے ہر محلے میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ لیا ہے جس سے ہر محلے، ہر گلی، ہر گھر تک اس کالے قانون کو واضح کیا جسکے –
این پی آر میں اس مرتبہ 31 سوالات پوچھے جارہے ہیں جس کے جواب دینا ہر شہری کے لئے مشکل ہے اس سے قبل مردم شماری کے سوالات کا خاکہ بالکل اسان تھا جس میں کسی بھی طرح کے کاغذات نہیں مانگے جاتے تھے لیکن اس مرتبہ این پی آر میں کاغذات بھی دینے ہونگے اس لئے این پی آر کو این آر سی کی دوسری شکل کہاں جا رہا ہے اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ ہم این پی آر کا مکمل بائیکاٹ کریں اور اپنے آس پڑوس میں کسی بھی فرد کو کاغذ نہ دکھانے دے
اورنگ آباد شاہین باغ کمیٹی نے ہر علاقے میں کمیٹی تشکیل دینا شروع کی ہے جس کا مقصد اور محلے ہر گھر تک اس بات کو واضح طور پر پہچانا کہ ہمیں نہیں دکھانے ہیں-
کمیٹیاں تشکیل دینے کیلئے چار افراد کو ذمہ داری دی گئی ہیں جو محلہ سطح پر کمیٹیاں تشکیل دے کر این پی آر کے خلاف تحریک عدم تعاون پر کام کریں گے جو بھی نوجوان اس تحریک کا حصہ بننا چاہتے ہیں وہ ان نمبرات پر رابطہ قائم کرکے اپنا رجسٹریشن کروا سکتے ہیں
جلیس احمد، 9370775778
سید سراج.، 9860130832
افروز خان، 9371717130
محمد ضیاء الدین، 9890217272