ان تین زراعی قوانین سے حکومت دستبرداری اختیار نہیں کرتی ہے تو کسان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے۔ ٹکیٹ

سیکر۔ کسان قائد راکیش ٹکیٹ نے منگل کے روز کہاکہ اگر حکومت یہ تین زراعی قوانین واپس نہیں لیتی ہے تو احتجاجی کسان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے۔

انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی وقت میں دئے جانے والے ”دہلی مارچ“ کے اعلان کے لئے تیار رہیں۔

منگل کے روز راجستھان کے سیکر میں متحدہ کسان مورچہ کی جانب سے منعقدہ کسان پنچایت سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ ”اس مرتبہ کا اعلان پارلیمنٹ کا گھیراؤ ہوگا۔

ہم اس کا اعلان کریں گے اور پھر دہلی کی طرف کوچ کریں گے۔

چار لاکھ ٹریکٹروں کے بجائے اس مرتبہ 40لاکھ ٹریکٹر ہوں گے“۔

ٹکیٹ نے کہاکہ انڈیا گیٹ کے قریب میں احتجاج کررہے کسان باغوں کو صفائی کرکے وہاں پر زراعت کریں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ متحدہ فرنٹ کے قائدین پارلیمنٹ کے گھیراؤکی تاریخ کا تعین کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ 26جنوری کے روزملک کے کسانوں کی شبہہ کو خراب کرنے کی سازش کی گئی جب ان کی ٹریکٹر ریالی کے دوران قومی درالحکومت میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ”اس ملک کے کسان کو ترنگا سے محبت ہے‘ مگر اس ملک کے قائدین کو نہیں ہے“۔

ٹکیٹ نے کہاکہ کسان حکومت کو واضح طور پر چیالنج کررہے ہیں کہ اگر وہ یہ تین خطرناک زراعی قوانین سے دستبرداری اختیار نہیں کرتی ہے اور ایم ایس پی نافذ نہیں کرتی ہے تو پھر اس ملک کا کسان بڑے کمپنیوں کے بنائے گئے گوداموں کا تباہ کردے گا۔

انہوں نے کہاکہ متحدہ فرنٹ بھی بہت جلد تاریخ دے گا۔ اس مہاپنچایت سے سوراج تحریک کے قائد یوگیندر یادو‘ نیشنل نائب صدر کل ہند کسان سبھا امرا رام‘ کسان یونین کے قومی جنرل سکریٹری چودھیری یودھویر سنگھ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

قبل ازیں دن میں منگل کے روز ٹکیٹ نے چورو ضلع کے صدر شہر میں بھی کسان کے ایک اجتماع سے خطاب کیاتھا

Leave a comment