نئی دہلی:24ستمبر۔(ایجنسیز) مرکزی حکومت کے ذریعہ تین طلاق سے متعلق لائے گئےآرڈیننس ک کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے۔ عرضی گزار نے تین طلاق آرڈیننس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرضی گزار نے دلیل دی ہے کہ اس ا?رڈیننس کو غیر قانونی طریقہ سے لایا گیا ہے۔ ہائی کورٹ میں داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس آرڈیننس ک کے ذریعہ مسلم مردوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ مسلم مردوں کے بنیادی حقوق پر ایک ضرب ہے۔ عرضی پر پہلی سماعت 28 ستمبر کو ہوگی۔قابل ذکر ہے کہ حکومت کے ذریعہ لائے گئےآرڈیننس ک کے تحت تین طلاق کو جرائم کی کٹیگری میں رکھا گیا۔ اپنی اہلیہ کو ایک مرتبہ میں تین طلاق کو بول کر طلاق دینے والے مسلم مردوں کو تین سال کی جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔اس بل میں مسلم خواتین کو بھتہ اور بچوں کی پروریش کیلئے خرچ کو لے کر بھی بندوبست کیا ہے۔ اس کے تحت زبانی ، ٹیلی فونک یا تحریری کسی بھی شکل میں ایک مرتبہ میں تین طلاق کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔