غازی آباد، 3 مئی.(پی ایس آئی)گڑھی گاو¿ں میں یکطرفہ محبت کے چلتے ایک سر پھرے نے لڑکی کی شادی کہیں اور طے کئے جانے پر اس کے والد کا جمعرات کو چاقو سے گودکر قتل کر دیا. اطلاع کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا، ساتھ ہی خاندان کو واقعہ کی اطلاع دی. سہانیگےٹ تھانہ انچارج سنجے پانڈے نے بتایا کہ مرحوم کا نام راجو ہے. وہ میرٹھ کے رہنے والے تھے. ملزم نوجوان سے پریشان ہوکر ان کا خاندان بیٹی کی شادی کے لئے کچھ دن پہلے ہی میرٹھ واقع اپنے گاو¿ں روہٹا کے گھر میں شفٹ ہو گیا تھا. انہوں نے بتایا کہ ملزم کا نام ہنی ہت. فی الحال وہ فرار ہے، اس کی تلاش کی جا رہی ہے.معلومات کے مطابق، راجو کی بڑی بیٹی کی 17 مئی کو میرٹھ میں شادی ہونی تھی. پڑوس کے لوگوں نے بتایا کہ مدھو ان کی بڑی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا تھا. اس کے لئے وہ کافی عرصے سے راجو پر دباو¿ بنا رہا تھا. وہیں، راجو نے اس کی بات ماننے سے انکار کر دیا تھا. ایسے میں بیٹی کی شادی میں کوئی دقت نہ آئے، اس کی وجہ سے پورا خاندان میرٹھ واقع اپنے گاو¿ں چلا گیا تھا.جمعرات کو راجو کسی کام سے غازی آباد آئے تھے اور اپنے گھر میں سو رہے تھے. اسی دوران مدھو نے ان پر چاقو سے حملہ کر دیا. آنکھ کھلنے پر راجو جان بچانے کے لئے بھاگے. اس دوران وہ مدد کے لئے چلائے بھی، لیکن مدھو ان پر مسلسل چاقو سے وار کرتا رہا. گھر سے قریب 500 میٹر دور راجو کی خون سے بھیگی لاشیں برآمد ہوئی ہے. پولیس کے مطابق،ملزم نے 10 سے زیادہ بار چاقو سے حملہ کیا، جس سے راجو کی موقع پر ہی موت ہو گئی.پڑوس کے لوگوں نے بتایا کہ راجو اور ان کا خاندان مدھو سے کافی پریشان تھا. اسی وجہ 20 سال سے جس مکان میں راجو کا خاندان رہ رہا تھا، اس فروخت کرنے کی تیاری کی جا رہی تھی. راجو کو خدشہ تھا کہ بیٹی کی شادی میں مدھو ضرور ڈراما کرے گا. اسی وجہ سے وہ اپنی تینوں بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ اپنے گاو¿ں روہٹا میں بنے آبائی گھر میں شفٹ ہو گئے تھے.