کرناٹک کے لوگوں نے دہلی کے جھوٹ اور 40فیصد لوٹ کو مسترد کردیا: ناناپٹولے
- راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا نے ملک کی سیاست کا رخ تبدیل کردیا ہے
-
آئندہ پارلیمانی واسمبلی انتخابات میں کرناٹک کی ہی طرح مہاراشٹر میں بھی بی جے پی کا صفایا ہوگا
-
کرناٹک میں کانگریس کی زبردست کامیابی کے بعد ریاست بھر میں کانگریسی کارکنان کا جشن
ممبئی:راہل گاندھی کی بھارت جوڑویاترانے ملک کی سیاست کا رخ تبدیل کردیا ہے اور اس کا ثبوت کرناٹک اسمبلی انتخابات میں نظرآیا ہے۔ دہلی کے جھوٹ اور 40فیصد کے لوٹ والی بدعنوان ڈبل انجن کو شکست دے کر کرناٹک کی عوام نے فرقہ پرستی اور آمریت کو مسترد کردیا ہے اور سب کو ساتھ لے کر چلنے وجمہوریت پر یقین رکھنے والی کانگریس پارٹی کو اکثریت کے ساتھ کامیاب کیا ہے۔ آنے والے پارلیمانی واسمبلی انتخابات میں مہاراشٹر میں بھی کرناٹک کی ہی طرح بی جے پی کا صفایا ہوگا۔ اس یقین کا اظہار آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کیا ہے۔ وہ یہاں پارٹی دفتر میں کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنے ردعمل کا اظہار کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج آچکے ہیں اور کرناٹک کی عوام نے بدعنوان بی جے پی حکومت کو شکست دے کر کانگریس پارٹی کو بھاری اکثریت سے کامیاب کیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے مہنگائی، بیروزگاری، بدعنوانی جیسے مسائل پر الیکشن لڑا جو لوگوں کے لیے اہم موضوعات تھے۔ جبکہ اس کے برخلاف بی جے پی نے ہمیشہ کی طرح مذہبی پولرائزیشن پر انحصار کیا۔ ایک جانب منی پور جل رہا تھا اور دوسری جانب وزیراعظم مودی کرناٹک میں انتخابی مہم چلارہے تھے جس میں وہ مذہبی پولرائزیشن پر اپنی سیاسی روٹی سینکنے کی کوشش کررہے تھے لیکن کرناٹک کی عوام نے ان کے منصوبے کو خاک میں ملادیا۔ پٹولے نے کہا کہ کرناٹک کی عوام بی جے پی حکومت کی 40فیصد کی کمیشن خوری سے تنگ آچکی تھی۔ نریندرمودی، امیت شاہ سمیت بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے کرناٹک کے لوکل مسائل پر الیکشن نہ لڑتے ہوئے پورے انتخاب کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی لیکن کرناٹک کی عوام نے اسے ناکام بنادیا۔اس کے برخلاف کانگریس پارٹی کے تمام لیڈران نے اپنے اجلاس میں کرناٹک کے ہمہ جہت ترقی کا خاکہ عوام کے سامنے پیش کیا جس پر عوام نے اعتماد کیا اور کانگریس پارٹی کو کامیاب بنایا۔
ناناپٹولے نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کرناٹک میں 21دنوں تک تھی۔ یہ یاترا 51/اسمبلی حلقوں سے گزری تھی جس میں 39اسمبلی حلقوں پر کانگریس کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ کنیاکماری سے شری نگر تک 4 ہزار کلومیٹر کے بھارت جوڑو یاترا نے ملک کی سیاست کو تبدیل کردیا ہے جس کا واضح ثبوت آج کے نتیجے سے سامنے آیا ہے۔کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ کرناٹک کے لوگوں نے بی جے پی کو شکست دے کر بی جے پی کے آمرانہ رویے کو تھپڑ رسید کردای ہے جس نے اپوزیشن پارٹیوں کی حکومتوں واس کے لیڈروں کو پریشان کرنے کے لیے آزاد مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا۔ اس نے اپوزیشن پارٹیوں کو ختم کرنے کے لیے ای ڈی، سی بی آئی وانکم ٹیکس جیسے اداروں کا استعمال کیا۔ راہل گاندھی کے خلاف جھوٹے مقدمے درج کرنے اور ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کرنے وانہیں بے گھر کرنے کی وجہ سے عوام میں زبردست غصہ تھا۔ ناپٹولے نے کہاکہ کرناٹک میں 40فیصد کمیشن والی بی جے پی حکومت اور مہاراشٹر کی شندے وفڈنویس حکومت کا بھی حال یکساں ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ کرناٹک کی ہی طرح مہاراشٹر کی عوام آنے والے لوک سبھا وودھان سبھا میں تبدیلی لاکر شندے وفڈنویس کی ٹولی کو ناکام کرے گی۔
کرناٹک کی جیت پر ریاست بھر میں جشن
کرناٹک اسمبلی انتخاب میں کانگریس پارٹی نے بی جے پی کو شکست دے کر 137/سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ کانگریس کے عہدیداروں وکارکنوں نے ریاست بھر میں کرناٹک کی اس کامیابی کا جشن منایا۔ ریاستی کانگریس کمیٹی کے کارگزار صدر وسابق وزیر نسیم خان کی قیادت میں کانگریس کارکنوں نے ڈھول تاشے بجاکر مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے کامیابی کا جشن منایا۔ اس موقع پر سابق راجیہ سبھا رکن حسین دلوائی، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری راجن بھونسلے، انتظامی امور کے جنرل سکریٹری پرمود مورے، سکریٹری ونئے رانے، ریاستی سکریٹری سید ذیشان احمد، ترجمان ناصر حسین سمیت کانگریس کے دیگر عہدیداران وکارکنان بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔