MPCC Urdu News 11 May 23

17

بی جے پی جمہوریت کے لیے خطرناک ہے، یہ ایک بار پھر ثابت ہوگیا: ناناپٹولے

شندے بی جے پی حکومت کی غیرآئینی وغیرقانونی حیثیت پر سپریم کورٹ نے مہرلگادی

ایم وی اے حکومت کو گرانے میں گورنر کے رول پر عدالت کی سخت تنقید

اخلاقیات کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اورا سپیکر کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے

ممبئی:سپریم کورٹ نے مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو گرانے میں گورنر کے ہر اقدام کو غلط قرار دیا ہے۔ ہمارا شروع سے ہی یہ الزام تھا کہ بی جے پی نے راج بھون کا غلط استعمال کرکے مہاراشٹر میں ایم وی اے کی حکومت گرائی۔ سپریم کورٹ نے اس پر بھی مہرلگادی کہ ریاست میں شندے-بی جے پی حکومت غیر آئینی و غیر قانونی ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ ریاستی حکومت کے منہ پر ایک زوردارطمانچہ ہے۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس اور اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر کو اخلاقی بنیادوں پر فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔یہ مطالبہ مہاراشٹر کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ پہلے دن سے ہی بی جے پی نے ایم وی اے حکومت کو گرانے کی کئی کوششیں کیں اور راج بھون کا بھی غلط استعمال کیا۔ ایم وی اے حکومت کو گرانے کے لیے گورنر سمیت تمام ایجنسیوں نے جو فیصلے لیے ہیں وہ غلط تھے۔ عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ شنڈے دھڑے کے ایم ایل اے بھرت گوگاؤالے کو وہیپ مقرر کرنا غلط تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جو باتیں کہی ہیں اس سے صاف ہوجاتاہے کہ بی جے پی نے جمہوریت کو پامال کیا ہے۔ بی ج یپی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ اقتدار کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ کانگریس مسلسل کہتی رہی ہے کہ تمام سرکاری ایجنسیاں مودی حکومت کے دباؤ میں کام کر رہی ہیں اور یہ جمہوریت اور آئین کے لیے خطرناک ہے۔

کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ اگرچہ ایکناتھ شندے حکومت کو کچھ راحت ملی ہے لیکن سپریم کورٹ کے ریمارک تشویشناک ہیں۔ بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں ایکناتھ شندے کی تشکیل کردہ حکومت کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ اگرچہ تکنیکی طور پر یہ حکومت بچ گئی ہے، لیکن اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ اقتدار کے لیے بی جے پی اور ایکناتھ شندے نے جو اقدامات کیے ہیں وہ غیر آئینی ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ 16/ ایم ایل ایز کی نااہلی کا فیصلہ اسپیکر کو لینا چاہیے۔ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بلا تفریق غور و خوض کے بعد منصفانہ فیصلہ کریں گے۔ پٹولے نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار کے بھوکے رویے نے ملک میں جمہوریت کا قتل کیا ہے۔

بی جے پی کی آمریت کے خلاف لڑنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ضروری ہے: نسیم خان

بہار کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کا نسیم کے ذریعے استقبال

ممبئی:قومی سطح پرنریندرمودی وبی جے پی کی آمریت کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کے لیے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمارکوششیں کررہے ہیں۔ اسی سلسلے میں انہوں نے ممبئی میں آج (کل) این سی پی کے صدر شرد پوار اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی ہے۔ مجھے یہ یقین ہے کہ یہ ملاقات اور بات چیت مثبت رہے گی۔یہ باتیں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے کارگزار صدرنسیم خان نے کہی ہیں۔

نسیم خان نے ممبئی ایئر پورٹ پر بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کا استقبال کیا۔ اس کے بعد نسیم خان نے کہا کہ کرناٹک انتخابات کی مہم ختم کرنے کے بعد میں کل ہی ممبئی آیا ہوں اورآج نتیش کمار اور تیجسوی یادو کا استقبال کررہا ہوں۔کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے وکانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کی ان لیڈروں سے پہلے ہی ملاقات ہوچکی ہے۔آئندہ ہونے والے انتخابات کے لیے قومی سطح پر وہ اپوزیشن کو ایک ساتھ لانے کی کوشش کررہے ہیں۔نسیم خان نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ اگر اپوزیشن کی تمام پارٹیاں ایک ساتھ آجاتی ہیں توبی جے پی کو شکست دینا مشکل نہیں ہے۔