ٹرین میں سفر کے دوران فرمان نیازی کوفرقہ پرستوں نے مارمارکربے ہوش کردیا

علی گڑھ، 28 جون.(پی ایس آئی)محمد فرمان نیازی، اکلوتا ایسا شخص ہے جو موب-لچنگ کا شکار ہونے کے بعد بھی اپنی المناک کہانی اپنی زبانی سنانے کے لئے زندہ بچ گیا. بریلی کے ایک مدرسے کا طالب علم نیازی، دو دن پہلے علی گڑھ سے بریلی جا رہا تھا. اس دوران راج گھاٹ نارورا اسٹیشن سے کچھ نوجوان ٹرین میں چڑھے اور نیازی کی ٹوپی دیکھ کر اس پر نسل پرست تبصرہ کرنے لگے. اس کے بعد اسے پیٹنے لگے. شکار نے کہا، "انہوں نے مجھے لات ماری اور میری ٹوپی کو ٹرین سے باہر پھینک دیا. انہوں نے میرے کپڑے پھاڑ دیے اور میرے چشمہ بھی توڑ دیا. یہ دیکھ کر کوئی بھی مسافر مجھے بچانے کے لئے آگے نہیں آیا. ان کاتشدد اس وقت تک جاری رہی ، جب تک میں نے اپنے ہوش نہ کھو دیے. "جب اسے ہوش آیا تو اس ویسے علاقے کے ایک گاو¿ں کے مضافات میں خود کو لیٹا پایا۔اسکے آدھار کارڈ کی مدد سے مقامی لوگوں نے اسے بس سے علیگڑھ بھیجا اور وہ اپنے مدرسے میں واپس آ گیامتاثر نوجوان نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ڈالا ہے، جس میں اس نے پورے واقعے کا ذکر کیا ہے. اس کے ساتھ ہی اس نے جوان پولیس اسٹیشن میں شکایت بھی درج کرائی ہے ۔اےس پی (سٹی) اشوک کمار نے کہا کہ نیازی طرف سے ریکارڈ کرائے گئے ایف آئی آر کی بنیاد پر کارروائی کی جائےگی ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (اے اےم یوایس یو) کے سابق صدر فیضل حسن نے کہا کہ اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔سابق صدر نے کہا، "اگر لوگوں کو ان کے آڑ میں نشانہ بنایا جانے لگے تو پھر پوزیشن بہت سنگین ہے اور بغیر دیر کئے اس پر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے. "