مس یونیورس خطاب کے لئے ہندوستان کا انتظار ختم : ہرناز سندھو حسنہ کائنات منتخب

ہرناز سندھو کے 2021 کی مس یونیورس یا حسینۂ کائنات انتخاب کے بعد انڈیا کا یہ اعزاز جیتنے کا دو دہائی سے زیادہ عرصے کا انتظار ختم ہو گیا ہے۔

21 سالہ ہرناز نے اسرائیل کے شہر ایلات میں منعقدہ 70ویں مس یونیورس مقابلے میں شامل 79 حسیناؤں میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور حتمی مرحلے میں انھوں نے پیراگوئے کی نادیہ فریرا اور جنوبی افریقہ کی لالیلا مسوانے کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا۔

سنہ 2020 کی مس یونیورس میکسیکو کی اینڈریا میزا نے ہرناز سندھو کو تاج پہنایا۔

ہرناز مس یونیورس کا اعزاز حاصل کرنے والی تیسری انڈین ہیں۔ ان سے قبل لارا دتہ سنہ 2000 جبکہ سشمیتا سین 1994 میں حسینۂ کائنات منتخب ہوئی تھیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ جس برس لارا دتہ نے یہ اعزاز جیتا تھا، اسی برس انڈین پنجاب سے تعلق رکھنے والی ہرناز سندھو پیدا ہوئی تھیں۔

،تصویر کا ذریعہREUTERS

آخری مرحلے میں ہرناز سے کیا پوچھا گیا؟

ٹاپ تھری، فائنل راؤنڈ کے دوران، تمام شرکا سے پوچھا گیا کہ ‘وہ آج کے دور میں ذہنی دباؤ کا سامنا کرنے والی نوجوان خواتین کو کیا مشورہ دیں گے تاکہ وہ اس کا سامنا کر سکیں؟‘

اس سوال پر ہرناز سندھو کا کہنا تھا کہ ‘آج کے نوجوانوں پر سب سے بڑا دباؤ خود اعتمادی کا ہے، یہ جاننا کہ کیا باقی لوگوں سے آپ منفرد ہیں وہی آپ کو خوبصورت بناتا ہے۔ دوسروں سے اور جو کچھ بھی پوری دنیا میں ہو رہا ہے، اس سے اپنا موازنہ کرنا چھوڑ دیں۔ یہ بہت ضروری ہے۔‘

‘جو کچھ ہوا ہے اس کے بارے میں بات کرنے کے لیے باہر آؤ، اپنی بات کرو کیونکہ تم اپنی زندگی کے رہنما ہو، تم اپنی آواز ہو، مجھے اپنے آپ پر یقین ہے اور اسی لیے میں آج یہاں کھڑی ہوں۔‘

اس سوال کے جواب نے ہرناز کو ٹاپ تھری میں جگہ دی اور وہ فاتح قرار پائی۔

اس سے پہلے ٹاپ 5 راؤنڈ میں ان سے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سوال پوچھا گیا تھا۔

ان سے پوچھا گیا کہ ‘زیادہ تر لوگ موسمیاتی تبدیلی کو ایک دھوکہ سمجھتے ہیں، آپ انہیں قائل کرنے کے لیے کیا کریں گے؟‘

ہرناز سندھو نے جواب دیا ‘میرا دل ٹوٹ جاتا ہے جب میں قدرت کو اتنے برے حال گزرتا دیکھتی ہوں اور یہ سب ہمارے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے ہے، میں پوری طرح سے مانتی ہوں کہ یہ وقت کم ہے، ابھی زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارا ہر عمل اسے درست کر سکتا ہے۔ یا تو فدرت کو بچائیں یا تباہ کریں۔ روک تھام کرنا افسوس کرنے اور مرمت کرنے سے بہتر ہے۔ اور دوستو، آج میں آپ کو اس کے لیے قائل کرنا چاہتی ہوں۔ میں کوشش کر رہی ہوں۔‘

ہرناز سندھو سے پہلے صرف دو انڈین خواتین مس یونیورس کا ٹائیل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ سشمیتا سین نے پہلی بار 1994 میں اور لارا دتہ نے دوسری بار سال 2000 میں یہ خطاب جیتا تھا۔

ہرناز سندھو کا سفر

ہرناز سندھو 17 سال کی عمر سے مقابلہِ حسن کی مختلف تقریبات میں حصہ لے رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ مس دیوا 2021 کا خطاب جیت چکی ہیں۔

2019 میں، انھوں نے فیمینا مس انڈیا پنجاب کا خطاب جیتا اور 2019 کے فیمینا مس انڈیا مقابلے کے ٹاپ 12 میں جگہ بنائی۔

،تصویر کا ذریعہREUTERS

اس کے علاوہ وہ دو پنجابی فلموں میں بھی کام کر چکی ہیں۔

ٹائیٹل جیتنے کے بعد ہرناز سندھو نے کہا کہ میں اس سفر میں میری رہنمائی اور مدد کرنے کے لیے میں اپنے رب، اپنی فیملی اور مس انڈیا تنظیم کی شکر گزار ہوں۔

‘ان تمام لوگوں کے لیے بہت سارے پیار جنھوں نے میرے لیے دعائیں کیں۔‘