مآب لینچنگ کے خلاف اوسہ شہر میں زبردست مورچہ.. تبریز انصاری کے خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ..

ہزاروں نوجوانوں کی فلک شگاف نعروں کے ساتھ پر امن جلوس میں شرکت…
لاتور (محمدمسلم کبیر) ملک میں مسلمانوں کے ساتھ روبروز بڑھتے ہوئے ہجومی تشدد کے خلاف اوسہ شہر میں شہریان کی جانب سے زبردست جلوس نکالا گیا جس میں ملک کے کئی علاقوں میں فرقہ پرست تنظیموں کے کارکنان کی جانب سے ہجومی تشدد برپاکرکے تبریز انصاری اور دیگر کئی مسلمانوں کو شہید کیا اور یہ سلسلہ تھمتا نظر نہیں آرہا ہے.مرکزی اور ریاستی حکومتیں مسلمانوں کے خلاف جاری اس بربریت کے خلاف کوئی چارہ جوئی کرنے سے قاصر ہے.بلکہ حکومتیں اس طرح کے تشدد اور بربریت کو خاموشی سے تماشائی بن کر دیکھ رہی ہیں. حکومت کے ان فرقہ پرست ذہنیت کے خلاف آج لاتور ضلع کے اوسہ شہر میں تاریخی قلعے کے میدان سے جلال شاہی چوک، گاندھی چوک، جامعہ مسجد چوک ، لاتور بیس سے ہوتے ہوئے تحصیل آفس تک زبردست مورچہ نکالا گیا. جس میں ” نعرۀ تکبیر اللہ اکبر، مآب لینچنگ بند کرو، تبریز انصاری کو انصاف دو، ہندوستان زندہ باد، جیسے فلک شگاف نعرے لگائے گئے.latur2latur1 ہزاروں کی تعداد میں نوجوان، ضعیف اور بچے اس جلوس میں شامل تھے. دفتر تحصیل کے سامنے تحصیلدار کو یادداشت پیش کرتے ہوئے مولانا سیدکلیم اللہ قادری نے کہا کہ مآب لینچنگ سے ملک کی امن و سلامتی کو داغ لگ گیا ہے. حکومت اس طرح کی بربریت کے خلاف فوری اقدامات کریں اور ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنا کر کسی خاص فرقے کو نشانہ بنانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں.جئے شری رام کے نعرے لگا کر بھگوا غنڈہ گردی کے تدارک کے لئے حکومت سخت اقدام کرنے کے بجائے تماشائی بنی بیٹھی ہے جس سے مسلمانوں میں خوف و ہراس کا اور عدم تحفظ کا ماحول ہے. اوسہ شہر کانگریس کے صدر شیخ شکیل نے کہا کہ مسلمان امن پسند ہیں.لیکن بھگوا داری شدت پسند تحریکيں مسلمانوں کے صبر کا امتحان لے رہی ہیں.کبھی گئو کشی کے نام پر تو کبھی جئے شری رام کے نام پر مسلمانوں کے ساتھ ظلم کی انتہا کی جارہی ہے اس کی فوری روک تھام کرکے حکومت اقلیتی طبقے میں تحفظ کے ماحول کو یقینی بنائے. انھوں نے کہا کہ قومی سلامتی کونسل میں بھی ہجومی تشدد میں شہید تبریز انصاری کا مسئلہ زیر بحث آیا جو ملک کی حکومت کے لئے باعث شرم ہے. اس موقع پر ایڈوکیٹ مورے نے بھی اس مورچے کی حمایت کرتے ہوئے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ مسلمانوں کو ہندو فرقہ پرستوں نے ہجوم کی شکل میں زدو کوب کرکے بے رحمی سے قتل کررہے ہیں وہ کسی بھی امن پسند اور انصاف پسند شہری کے لئے ناقابل قبول ہے. اس کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنائے اور خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچائے.دیگر مقررین نے بھی مآب لینچینگ کے خلاف سخت الفاظ سے مذمت کی.
اس جلوس کو کامیاب بنانے اور پرامن طریقے سے انجام دینے میں علماء کرام، سیاسی، سماجی تنظیموں کے اراکین نے کوشش کی اس کے علاوہ محکمہ پولس نے بھی سخت صیانتی انتظامات کئے تھے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے.