رویش کمار کا بلاک : کیا وزیراعظم پہلے سے فکس انٹرویو دیا کرتے تھے؟

آج تک کے راہل کنول وزیراعظم کے انٹرویو کا بیشک پرچار کریں۔ پی ایم کا انٹرویو بڑی بات ہوتی ہے تب بھی وزیراعظم ہر دن انٹرویو ہی دیتے ہیں اور ٹی وی پر اس بہانے بنے رہتے ہیں۔ دعویٰ بھی کر سکتے ہیں که انکا انٹرویو اچھا اور الگ ہے۔

لیکن جب راہل کنول اپنی تشہیر میں یہ لکھ دیتے ہیں که

بنا کوئی سکرپٹ اور بنا کوئی بندش کے تمام سوالوں پر وزیراعظم نے جواب دیئے تو وہ خود ہی اپنے یا باقی چینلوں پر پہلے ہوئے وزیراعظم کے انٹرویو کو ناجائز ٹھہرا دیتے ہیں۔ انگریزی میں اسے delegitimise کرنا کہتے ہیں۔

انکے اس ٹویٹ سے سمجھ بنتی ہے که وزیراعظم ابھی تک managed یعنی پہلے سے طئے سوالوں کے جواب دیتے رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے راہل کنول اپنے competitors کو یہ پیغام بھی دے رہے ہوں که میں تمہاری طرح وزیراعظم کا پالتو نہیں ہوں۔ مجھے نہیں پتہ که راہل نے پہلے مودی کا انٹرویو کیا ہے یا نہیں۔ اگر کیا ہوگا تب تو یہ ٹویٹ انکے خلاف بھی ہے۔

پھر راہل کنول کو بتانا چاہئیے( کوئی دباوٴ نہیں ہے) که پہلے کے کس انٹرویو میں سکرپٹ طئے تھی اور بندشیں تمام تھی۔ ایسا کرینگے تو ہم لوگ واپس یو ٹیوب میں جاکر دیکھ سکیں گے که راہل یا ارنب نے جو انٹرویو کیا ہے وہ WWE ( ex WWF) کی طرح فکس میچ تھا۔

عوام کا اعتماد جیتنے کی ہوڑ میں راہل نے وزیراعظم مودی پر بڑا الزام لگا دیا ہے۔ میں وزیراعظم ہوتا تو اس ٹویٹ کو پڑھ کر شرم آتی۔ پر میں تو ہوں نہیں اور نہ ہو سکتا ہوں۔ راہل کو اپنی تشہیر کے ساتھ مودی جی کی غلط تشہیر نہیں کرنی چاہئیے۔