ممبئی:این سی پی کے چیف قومی ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے آج دہلی میں کے پی گوساوی اوراس کے مخبر کے درمیان ہوئے واٹس ایپ چیٹ کو اپنے ٹوویٹر پر شیئر کیا ہے جس میں اس بات کی وضاحت ہے کہ کروز ڈرگس پارٹی میں کسے شناخت کرنا ہے۔ نواب ملک کے اس ٹوویٹ سے ایک بار پھر سمیروانکھیڈے کی کارروائیوں کے تعلق سے ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔
Here is a whatsapp chat between K P Gosavi and an informer which mentions Kashiff Khan.
Why is Kashiff Khan not being questioned ?
What is the relationship between Kashiff Khan and Sameer Dawood Wankhede ? pic.twitter.com/yVjW2LtUWh— Nawab Malik نواب ملک नवाब मलिक (@nawabmalikncp) November 16, 2021
کے پی گوساوی ومخبر کے درمیان کے واٹس ایپ چیٹ شیئرکرنے کے بعد نواب ملک نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا جس میں انہوں نے سمیروانکھیڈے سے سوال کیا کہ جب کروز پرکاشف خان نشان زد تھا تو پھراسے کیوں گرفتار نہیں کیا گیانیز اس کے ساتھ موجود وہائیٹ دوبے کو بھی کیوں اس گرفتاری سے علاحدہ رکھا گیا۔ اسی کے ساتھ نواب ملک نے این سی بی سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ سمیرداؤد وانکھیڈے اور کاشف خان کے درمیان تعلق کی وضاحت کرے۔
کاشف خان اور سمیروانکھیڈے کے تعلق کے بارے میں این سی بی وضاحت کرے
نواب ملک نے جو واٹس ایپ چیٹ شیئر کیا ہے اس میں کے پی گوساوی کوخبری کاشف خان اور وہائیٹ دوبے کے بارے میں معلومات دے رہا ہے اور کے پی گوساوی اسے فوٹو بھیجنے کے لئے کہہ رہا ہے جس کے بعد وہ خبری کاشف خان کی فوٹو شیئرکیا۔ نواب ملک نے سوال کیا ہے کہ جس طرح فوٹو کی بنیاد پر لوگوں کو نشان زد کیاگیا اسی طرح کاشف خان کو کیوں نشان زد نہیں کیا گیا اور وہ دو دنوں تک کروز پرموجودرہا، اسے کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟
نواب ملک نے کہا کہ سمیرداؤد وانکھیڈے زونل ڈائریکٹر ہیں اورگوا بھی ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ دنیا بھر کے لوگوں کو معلوم ہے کہ گوا میں ڈرگس ٹوریزم چلتا ہے۔ رشین مافیا ڈرگس کا کاروبار کرتے ہیں لیکن گوا میں کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں کاشف خان کے ذریعے ڈرگس کا ریکیٹ چلتا ہے اور سمیر داؤد وانکھیڈے وکاشف خان کے گہرے تعلقات ہیں۔
Re- posting the whatsapp chats between K P Gosavi and an informer for those doubting the authenticity of the same.
K P Gosavi’s number is visible here and open to verification, he is currently in the custody of Pune Police. pic.twitter.com/wScPGk4jiE
— Nawab Malik نواب ملک नवाब मलिक (@nawabmalikncp) November 16, 2021
نواب ملک نے این سی بی کے سینئر افسران سے سوال کیا کہ کروز ڈرگس معاملے میں نشان زد کاشف خان کو تفتیش کے لئے کیوں نہیں طلب نہیں کیا گیا۔ وہائیٹ دوبے بھی وہاں موجود تھا، اس کے بارے میں بھی معلومات دی گئی تھی پھر اسے کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟انہوں نے کہا کہ کاشف خان پر ملک بھر میں مختلف مقدما ت درج ہیں۔چار روز قبل ہی ممبئی میں دھوکہ دہی کا ایک مقدمہ درج ہوا ہے۔ ایک عدالت نے تو اسے مفرور قرار دیا ہے۔ ان سب کے باوجود کاشف خان کو کیوں بچایا جارہا ہے؟ اس کا جواب این سی بی کو دینا چاہئے۔