مودی حکومت اڈانی گروپ کی مالی بے قاعدگی کی جانچ سے خوفزدہ کیوں؟

345
  • عوام کے ایک ایک پیسے کا حساب لیے بغیر کانگریس خاموش نہیں بیٹھے گی
  • ریاست بھر میں ایل آئی سی وایس بی آئی کے دفاتر کے سامنے کانگریس کا زبردست یلغار

ممبئی:مرکز کی مودی حکومت کے بارے میں کانگریس پارٹی کا یہ موقف کہ یہ ’ہم دوہمارے دو‘ کی حکومت ہے، بالکل سچ ثابت ہوگیا ہے۔ ممبرپارلیمنٹ راہل گاندھی مودی واڈانی کے قریبی تعلقات کے بارے میں بولتے رہتے تھے۔ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا تھا کہ اڈانی کا بلبلہ پھوٹ جائے گا۔ صرف اپنے صنعتکار دوستوں کے لیے کام کررہے وزیراعظم مودی لوگوں کی محنت کی کمائی کو غیر قانونی طور پر اڈانی کی کمپنی میں لگا دیا، جس کی وجہ سے ملک اور سرمایہ کاروں کو زبردست نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔مودی حکومت پر یہ تنقید ریاستی کانگریس کے صدر ناناپٹولے نے کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا ہے کہ اربوں روپے کے اس میگا گھوٹالے کے بعد بھی مودی حکومت اڈانی کے خلاف تحقیقات سے کیوں خوفزدہ ہے؟

کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کی موجودگی میں ریاستی لیڈروں نے پیر کو پونے کے تلک چوک میں ایل آئی سی کے دفتر کے قریب احتجاج کیا۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان، اشوک چوہان، سابق وزیر وشواجیت کدم، ایم ایل اے سنگرام تھوپٹے، سابق ایم ایل اے الہاس پوار، پونے شہر صدر اروند شندے اور بڑی تعداد میں عہدیدار اور کارکنان موجود تھے۔

اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ نریندر مودی نے ملک کی عوام کا پیسہ اپنے دوست اڈانی کو دے دیا۔ اڈانی نے جھوٹے وعدوں کی بناء پر ایل آئی سی، ایس بی آئی کا پیسہ لوٹاہے۔ یہ ادارے عوام کے پیسوں کی حفاظت کے لیے تھے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ پچھلے 8 سالوں میں اڈانی براہ راست دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ نے اڈانی کی دھوکہ دہی کو بے نقاب کیا لیکن مودی حکومت اس صنعتکار کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تمام سرکاری ادارے مودی کے دوستوں کے کنٹرول میں ہیں۔ اگر یہ حکومت جمہوریت پر یقین رکھتی ہے تو اسے عدالتی نظام میں مسائل پیدا نہیں کرنے چاہئیں۔

کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ ہماری پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں تین دن سے پارلیمنٹ میں اڈانی کی بدانتظامی پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہیں، لیکن مودی کی آمرانہ حکومت اس پر بحث نہیں کر ارہی ہے۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ان کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ آج بھی کانگریس پارٹی نے عوام کے پیسے کی حفاظت اور اڈانی کی بدانتظامی کو روکنے کے لیے ریاست بھر میں احتجاج کیا۔ پٹولے نے کہا کہ کانگریس اس وقت تک آرام نہیں کرے گی جب تک اڈانی کی بدانتظامی کی جانچ نہیں کی ہوتی اور عوام کی ایک ایک پائی کا حساب نہیں لے لیا جاتا۔

ایل آئی سی وایس بی آئی کے دفاتر کے سامنے اس احتجاج کے دوران ریاستی کانگریس کے ورکنگ صدر اور سابق وزیر نسیم خان کی قیادت میں تھانے شہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ دھولیہ میں ریاستی ورکنگ صدر کنال پاٹل، امراؤتی میں شہری ضلع صدر ببلو شیخاوت اور دیہی ضلع صدر ببلو دیشمکھ، کلیان میں جنرل سکریٹری برج دت اور ضلع صدر سچن پوٹے، کولہاپور اور ناگپور میں ضلع صدر سچن چوہان، ایم ایل اے وکاس ٹھاکرے اوروشال متموار، ناسکمیں شہر صدر شرد آہرے، عثمان آباد میں ضلع صدر دھیرج پاٹل، کھام گاؤں میں سابق ایم ایل اے دلیپ سانندا کی قیادت میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ ریاست کے تمام ضلعی دفاتر میں بڑی تعداد میں کانگریس پارٹی کے لیڈروں وکارکنوں نے ایل آئی سی اور ایس بی آئی کے دفاتر کے سامنے احتجاج کیا۔

مرکزی پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے اڈانی گروپ کی کرپشن کی تحقیقات کرائی جائے: نسیم خان

تھانے ایل آئی سی دفتر کے باہر اڈانی کے خلاف کانگریس کا زبردست احتجاج

ممبئی: مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر اور سابق وزیرنسیم خان کی قیادت میں آج تھانے ضلع میں ایل آئی سی کے دفتر کے سامنے اڈانی گروپ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نسیم خان نے کہا کہ ایل آئی سی اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور دیگر مالیاتی اداروں میں جمع رقم، جس پر اس ملک کے عام لوگوں کا بھروسہ ہے، صرف مرکزی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے اڈانی گروپ میں لگایا گیا تھا۔ ہنڈنبرگ ریسرچ کی رپورٹ نے اڈانی گروپ کی مالی بے قاعدگی کو بے نقاب کیا ہے۔اس رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ اڈانی گروپ نے جعلی طریقے سے اپنے شیئروں کی قیمت بڑھا کر لوگوں کو مہنگے داموں اپنے شیئر بیچے۔ یہ نہ صرف ملک کی عوام بلکہ ملک کے ساتھ دھوکہ ہے۔ نسیم خان نے مطالبہ کیا کہ مودی حکومت سے فوری طور پر ایک مرکزی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے اور اڈانی گروپ کی تمام کمپنیوں کی مکمل چھان بین کر تے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔اس احتجاج میں تھانے شہرضلع صدر ایڈووکیٹ وکرانت چوہان، ریاستی نمائندے منوج شندے کے ساتھ نوجوانوں، عورتوں اورہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔

قصبہ وچنچوڑ سے مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوارکامیاب ہونگے: ناناپٹولے

مہاوکاس اگھاڑی کے رویندر ڈھنگیکر نے قصبہ اسمبلی حلقہ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا

پونے/ممبئی:کانگریس،این سی پی اور شیو سینا مشترکہ طور پر پونے کے قصبہ اور چنچوڑ اسمبلی حلقوں سے ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے یقین ظاہر کیا ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار ان دونوں سیٹوں پر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔

قصبہ اسمبلی کے لیے مہاوکاس اگھاڑی کے مشترکہ امیدوار رویندر ڈھنگیکر نے پیر کے روز پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس موقع پر سابق مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے، ریاستی صدر نانا پٹولے، سابق وزیر اعلی اشوک چوہان، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان، سابق وزیر وشواجیت کدم، این سی پی شہر صدر پرشانت جگتاپ اور موہن جوشی اور دیگر معززین موجود تھے۔

اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ بی جے پی عوام کو صرف اپنے فائدے کے تحت استعمال کرتی ہے اور ضرورت ختم ہوجانے پروہ ان لوگوں کو بھول جاتی ہے۔ آج بھی بی جے پی لوک مانیہ تلک، مکتا تلک اور تلک خاندان کو بھول گئی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ پڑھے لکھے ووٹروں نے حالیہ قانون ساز کونسل انتخابات میں بی جے پی کو صاف طور پر مسترد کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس الیکشن میں بی جے پی امیدواروں کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے بڑے پیمانے پر طاقت کا غلط استعمال کیا۔ اس کا خمیازہ بی جے پی لیڈروں کو بھگتنا پڑے گا۔ قصبہ اور چنچوڑ کے عام لوگ مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں کے حق میں ووٹ دے کر بی جے پی کو سخت سبق سکھانے والے ہیں۔

بی جے پی نے قصبہ اور چنچوڑ کے ضمنی انتخابات بلامقابلہ کرانے کی اپیل کی ہے۔ اس پر سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان نے کہا کہ کولہا پور، دیگلور، پنڈھرپور کے ضمنی انتخابات کے دوران بی جے پی نے ایسا موقف کیوں اختیار نہیں کیا تھا؟ ایسے میں بی جے پی کی سہولت کے مطابق یہ فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمنی انتخاب میں کانگریس، این سی پی و شیوسینا ایک ساتھ لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ان دونوں سیٹوں پر مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار بھاری ووٹوں سے کامیاب ہونگے۔