تاریخی ’بھارت جوڑو یاترا‘ نے ملک میں محبت کا فروغ اور نفرت کو کم کیا ہے: نسیم خان
بھارت جوڑو یاترا کے اختتام کے موقع پر تلک بھون میں پرچم کشائی
بابائے قوم مہاتما گاندھی کو ان کی برسی پر خراج عقیدت
ممبئی: مرکز میں برسراقتدار بی جے پی حکومت نے نفرت پھیلا کر ملک میں سماجی پولرائزیشن پیدا کی ہے اور وہ اس پر اپنی سیاسی روٹیاں سینک رہی ہے۔ نفرت کے اس ماحول نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ بی جے پی نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے نفرت کے ذریعے لوگوں کو تقسیم کیا۔ مرکز کی مودی حکومت پر یہ سخت تنقید ریاستی کانگریس کمیٹی کے کارگزار صدر سابق وزیر نسیم خان نے کیا ہے۔
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے اختتام پذیر ہونے کے موقع پر نسیم خان کے ذریعے ریاستی کانگریس کے صدر دفتر تلک بھون میں پرچم کشائی کی گئی اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نسیم خان نے کہا کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بی جے پی کی نفرت کی سیاست کے خلاف ’نفرت چھوڑو، بھارت جوڑو‘ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے ملک کو محبت سے جوڑنے کابیڑہ اٹھایا ۔ راہل گاندھی کی قیادت میں کنیا کماری سے شروع ہونے والی بھارت جوڑو یاترا مہنگائی، بے روزگاری، جی ایس ٹی کی وجہ سے ملک میں پیدا ہونے والی معاشی تفاوت، سماجی پولرائزیشن، مرکزی تفتیشی ایجنسیوں اور اداروں کے غلط استعمال کے خلاف تھی۔ یہ یاترا 4000 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے کشمیر میں سری نگر پہنچی۔ پیر کو سری نگر میں پرچم کشائی کے ساتھ اس یاترا کا اختتام ہوا۔
نسیم خان نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے پوری دنیا کو سچائی، عدم تشدد اور امن کا راستہ دکھایا۔ ہندوستان ان کے دکھائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے آگے بڑھا ہے۔ یہ ترقی کا پائیدار راستہ ہے اور گاندھی جی کے ہندوستان میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز میں نریندر مودی کی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کیا ہے۔ راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا نے بی جے پی کے ذریعے ملک میں پھیلائی گئی نفرت کاجواب محبت سے دیا ہے۔ اس تاریخی یاترا کے ذریعے راہل گاندھی نے پورے ملک کو محبت کے دھاگے سے جوڑا ہے۔ اس موقع پر مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری پرمود مورے، مناف حکیم، ترجمان نظام الدین راعین، بھرت سنگھ، ناصر حسین، رانی اگروال، ریاستی سکریٹری راجا رام دیشمکھ، ونے رانے اور کانگریس کے دیگر عہدیدار اور کارکنانموجودتھے۔
سنت تکارام کی توہین کرنے والے پاکھنڈی دھیریندر شاستری فوراً معافی مانگنے:ناناپٹولے
مہاراشٹرکے کسی سنت یا صوفی کی توہین برداشت نہیں
ممبئی:خدائی طاقت اور معجزات کا دعویٰ کرنے والے باگیشور دھام کے پاکھنڈی دھیریندر شاستری نے قابل اعتراض بیان دے کر جگت گرو سنت تکارام کی توہین کی ہے۔اس پر سخت ردعمل کا ظاہرکرتے کانگریس کے ریاستی صدرناناپٹولے نے کہا ہے کہ سنت تکارام کی توہین پورے وارکری طبقے اور مہاراشٹر کی توہین ہے اور کانگریس پارٹی اس پاکھنڈی بابا کے بیان کی سخت مذمت کرتی ہے۔
اس ضمن میں بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ جگت گرو سنت تکارام مہاراج مہاراشٹر کے وارکری سنت روایت کے عظیم سنت ہیں۔ سترھویں صدی میں انہوں نے ابھنگ اور کیرتن کے ذریعے بھکتی اور سماجی بیداری کا اہم کام کیا۔ چھترپتی شیواجی مہاراج انہیں اپنے استاد کا درجہ دیا تھا۔ سنت تکارام مہاراج کا نہ صرف پوری وارکری برادری میں بلکہ پورے مہاراشٹرمیں احترام کیا جاتا ہے۔ لیکن پاکھنڈی بابا دھیریندر شاستری نے بے بنیاد بیانات دے کر وارکری برادری کے ساتھ پورے مہاراشٹر کی توہین کی ہے۔
شاستری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سنت تکارام کی بیوی روزآنہ ان کے ساتھ مارپیٹ کرتی تھی۔اس لیے انہوں نے بھگوان کی پوجا شروع کردی۔ پٹولے نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد اور بیہودہ بیانات دینے کی وجہ سے پاکھنڈی بابا دھیریندر شاستری کے خلاف پورے مہاراشٹر میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے یہ پاکھنڈی ناگپور آیا اور عدالت کے نام پر ایشوری دربار کے نام پر توہم پرستی کو بڑھاوا دینے لگا۔ یہ پاکھنڈی بابا ناگپور سے اس وقت بھاگ گیا جب توہم پرستی مخالف کمیٹی کے شیام مانو نے اسے چیلنج کیا۔ کانگریس پارٹی اس گھٹیا اورپاکھنڈی بابا کی سخت مذمت کرتی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ دھریندر شاستری کو سنت تکارام مہاراج کی توہین پر فوری طور پر معافی مانگنی چاہیے۔