MPCC Urdu News 2 May 23

11

ریاست کی موجودہ صورتحال پر بحث کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایاجائے: نانا پٹولے

چھتیس گڑھ کی طرح مراٹھا برادری کو بھی ریزرویشن کا فائدہ ملنا چاہیے: اشوک چوہان

کانگریس کے وفد کا ریاست کے گورنر سے ملاقات اور مطالبہ

ممبئی:مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ تقریب کے دوران کھارگھر میں ہوئی 14 لوگوں کی موت سرکاری قتل کا معاملہ ہے لیکن اس معاملے میں ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اس واقعے کی ذمہ دار ہے۔ کھارگھر واقعہ کی ہائی کورٹ کے جج سے جانچ کرائی جانی چاہئے۔غیرموسمی بارشوں اور ژالہ باری سے کسانوں کا نقصان ہوا ہے ان کی بھی فوری مدد کی جانی چاہئے۔ بارسو ریفائنری منصوبے کی مخالفت کرنے والے مقامی لوگوں پر حکومت کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ان تمام مسائل پر بحث ہونی چاہیے۔ اس کے لیے مہاراشٹر کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے منگل کو ریاست کے گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے ان تمام مسائل پر بحث کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔

ریاستی کانگریس کے صدر نانا پٹولے کی قیادت میں کانگریس کے لیڈروں کے ایک وفد نے راج بھون میں گورنر رمیش بیس سے ملاقات کی۔ اس وفد میں سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان، سابق وزیر اور ریاستی کارگزار صدر نسیم خان، سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی، سابق وزیر انیس احمد، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اور ریاست کے شریک انچارج آشیش دووا، ریاستی جنرل سکریٹری دیوآنند پوار، سابق ایم ایل اے امر راجورکر، ریاستی کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر راجو واگھمارے سمیت کئی لیڈران شامل تھے۔

گورنر کو اپنی تحریری درخواست دینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے صدر نے کہا کہ قدرتی آفات کی وجہ سے ریاست کے کسانوں کا زبردست نقصان ہوا ہے اور وہ تباہ ہو چکے ہیں۔ کسانوں کی خودکشی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان بحرانوں کے باوجود حکومت کسانوں کی مدد نہیں کر رہی ہے۔ خراب موسم اور ژالہ باری کے باعث کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے لیکن آج تک پنچنامے کا کام نہیں ہو سکا۔ حکومتی ریونیو اور محکمہ زراعت کے پاس فصلوں کو ہونے والے نقصانات کے بارے میں مکمل معلومات ہیں۔ اس بنیاد پر حکومت کو کسانوں کو مناسب مدد فراہم کرنی چاہیے۔ کسانوں کو قرضہ نہ دینے کے مقصد سے CIBIL کی جابرانہ پالیسی نافذ کی گئی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے CIBIL کی شرط کو لازمی قرار دیا ہے تاکہ کسانوں کو قرض نہ ملے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس میں نرمی کی جائے۔

نانا پٹولے نے کہا کہ رتناگیری میں بارسو ریفائنری کی مقامی لوگوں نے سخت مخالفت کی ہے اور ریاستی حکومت احتجاج کو روکنے کے لیے پولیس فورس کا استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کوکن کی قدرتی خوبصورتی کو تباہ کر رہی ہے۔ اس پروجیکٹ سے مقامی لوگوں کی ترقی نہیں ہوگی لیکن حکومت سے وابستہ لوگوں کی ترقی ضرور ہوگی جو پردے کے پیچھے کام کررہے ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ ہم نے گورنر سے درخواست کی ہے کہ ان تمام مسائل پر بحث کے لیے اسمبلی کا دو روزہ خصوصی اجلاس بلایا جائے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان نے کہا کہ ایم وی اے حکومت کے دوران مراٹھا ریزرویشن سب کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے میں نے ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے زیادہ بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 50 فیصد کی حد میں اضافہ کیے بغیر مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینا ممکن نہیں ہے۔ اس مسئلے کو ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں بھی اٹھایا لیکن مودی حکومت نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ چوہان نے کہا کہ محض کیوریٹیو پٹیشن سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے چھتیس گڑھ میں 58 فیصد ریزرویشن نافذ کیا جا رہا ہے۔ چھتیس گڑھ کی طرح مہاراشٹرکو بھی مراٹھا ریزرویشن کا فائدہ ملنا چاہیے۔ چوہان نے گورنر سے درخواست کی کہ وہ اپنے ذریعے مرکزی حکومت کو اس بارے میں مطلع کریں۔

مراٹھا ومسلم کمیونٹی کو فوری طور پر ریزرویشن بحال کیا جائے: نسیم خان

مہاراشٹر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر فوری توجہ دی جائے

ممبئی:کانگریس کے ایک اعلیٰ وفد نے آج ریاست کے گورنر رمیش بیس سے راج بھون میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں کانگریس کے لیڈران نے ریاست میں بیشتر معاملات میں ناکام ہورہی شندے فڈنویس حکومت کی شکایت کی۔ اس شکایت میں کھارگھر کے افسوسناک واقعے،کوکن کے بارسو میں ریفائنری پروجیکٹ کے خلاف وہاں کے مقامی لوگوں کے جمہوری طریقے سے کیے جانے والے احتجاج کرنے پر پولیس کے ذریعے کی جانے والی کارروائی، پالگھرضلع میں ادیواسیوں پر ہورہے مظالم، سمبھاجی نگر اورنگ آباد میں رام نومی کے موقع پر ہونے والے فساد کی غیرجانبدارانہ تفتیش نیز ریاست میں کسانوں کے ساتھ ہورہی ناانصافی وظلم جیسے معاملات پر ناناپٹولے، اشوک چوہان اور نسیم خان نے عزت مآب گورنر کی توجہ مبذول کرائی۔

اس ملاقات کے دوران نسیم خان نے محترم گورنر سے پرزور مطالبہ کیا کہ 2014 میں کانگریس حکومت نے مراٹھا اورمسلم برادری کوجو ریزرویشن دیا تھا اسے فوری طور پر بحال کیا جائے کیونکہ کل ہی سپریم کورٹ کے ذریعے چھتیس گڑھ میں 58فیصد ریزرویشن پر ہائی کورٹ کے اسٹے کو ہٹادیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق مہاراشٹر میں ایس سی، ایس ٹی اوراو بی سی برادری کے ریزرویشن میں کسی قسم کی کمی نہ کرتے ہوئے مراٹھا ومسلم سماج کو کانگریس کے ذریعے دیئے جانے والے ریزرویشن کو فوری طور پر بحال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست میں امن وامان کی خراب ہوتی ہوئی صورت حال، پولیس فورس کے ذریعے کی جانے والی زیادتی اور ریاست میں مختلف مقامات پر ہونے والے فسادات نیز سمبھاجی نگر اورنگ آباد میں رات میں ساڑھے بارہ بجے کے بعد ہوئے فساد اور اس کے الزام میں بے قصور لوگوں کی ہورہی گرفتاری وکارروائی جیسے معاملات کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ذریعے باریک بینی سے تفتیش کرائی جائے اوربے قصور لوگوں کی گرفتاریو ں پر فوراً روک لگائی جائے۔

محترم گورنر نے کانگریس کی طرف سے اٹھائے گئے ہر مسئلہ پر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک بات چیت کرنے کے بعد متعلقہ لوگوں کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دینے کا وعدہ کیا۔اس ملاقات میں ریاستی کانگریس کے صدرنانا پٹولے، سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان، سابق وزیر اور ریاستی کارگزار صد نسیم خان، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری آشیش دووا، سابق ایم پی حسین دلوائی، ریاستی ترجمان راجو واگھمارے اور دیگر کانگریس لیڈران موجود تھے۔

Letter to Shri Governor 2 May 2023.pdf