سرینگر ۔ /15 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے ضلع کلگام میں ہفتہ کو ہوئے ایک انکاؤنٹر میں لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کے پانچ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن میں گزشتہ سال ایک پولیس ویان پر مہلک حملہ کرنے والا دہشت گرد بھی شامل ہے ۔ جس کے حملہ میں پانچ ملازمین پولیس اور بینک کے دو گارڈس ہلاک ہوئے تھے ۔ انکاؤنٹر کے خلاف احتجاج اور جھڑپوں میں ایک شہری ہلاک اور دیگر 10 زخمی ہوگئے ۔
پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے کلگام کے علاقہ قاضی گنڈ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد سکیوریٹی فورسیس نے تلاشی مہم شروع کی تھی ۔
اس دوران سیکوریٹی فور سیس کو عسکریت پسندوں نے اپنی فائرنگ کا نشانہ بنایا ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ’’سب سے پہلے شہریوں کو انکاؤنٹر کے مقام سے محفوظ ٹھکانوں پر منتقل کیا گیا جس کے بعد سکیورٹی فورسیس نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کی تھی اور لڑائی میں پانچ عسکریت پسند مارے گئے ‘‘ ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ’’ یہ ممنوعہ تنظیموں حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کا گروپ تھا ‘‘ ۔
مہلوک عسکریت پسندوں کی شناخت گلزار احمد پڈر عرف سیف ساکن ادیجان کلگام ، فیصل احمد راٹھر عرف داؤد ساکن یامراچ ، زاہد احمد میر عرف ہاشم ساکن اوکی ، مسرور مولوی عرف ابو دردہ ساکن فتح پورہ اننت ناگ اورظہور احمد لون عرف رحمن بھائی ساکن نور آباد کی حیثیت سے کی گئی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ پڈر ، گزشتہ ماہ اننت ناگ انکاؤنٹر میں مہلوک حزب المجاہدین کے کمانڈر الطاف کچرو کا قریبی ساتھی تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پڈر کئی دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا جن میں گزشتہ سال یکم / مئی کو پامبے کا وہ حملہ میں بھی شامل ہے جس میں پولیس کے پانچ اہلکار اور بینک کے دو پہرہ دار بھی شامل تھے ‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ پڈو ’’کلگام کے علاقہ کریواہ پور میں ایک اسپیشل پولیس افسر کی ہلاکت میں بھی ملوث تھا ۔ میر گزشتہ ماہ عیدالاضحٰی کے موقع پر زین پورہ میں ایک ملازم پولیس فیاض احمد کی ہلاکت میں ملوث تھا ۔
راٹھر گزشتہ سال شوپیان میں ایک پولیس ملازم گوہر احمد کی ہلاکت میں ملوث تھا ۔ لون اور مولوی متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے اور اپنے علاقوں میں نوجوانوں کی بھرتیاں بھی کیا کرتے تھے ۔ انکاؤنٹر کے مقام سے اسلحہ اور گولہ بارود کا ذخیرہ بھی ضبط کیا گیا ہے ۔ اس دوران انکاؤنٹر کے مقام پر جھڑپیں پھوٹ پڑی ہیں ۔ جہاں نوجوانوں کے گروپوں نے سکیورٹی فورسیس پر سنگباری شروع کردیا ہے ۔ احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے کی گئی پولیس کارروائی میں چند نوجوان زخمی بھی ہوئے ہیں ۔