لکھنٔو:16.ستمبر (پریس رلیز) حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ نے ہمارے لئے ایثارو قربانی حق گوئی و بے باکی صداقت واستقامت تسلیم ورضا اور صبر وتحمل ایسی مثال پیش کی ہے جو اسلام کے حلقہ بگوشوں کے لئے سرمائے افتخار رہے گئی، انھوں نے ثابت کر دیا جب حق وباطل کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے تو سچا مسلمان مصلحت پسندی سے کام لئے بغیر اپنا سب کچھ حق کے لئے قربان کر دیتا ہے،ایثاروقربان اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکام پر عمل کرنے کی غرض سے اپنا سب کچھ لٹا دینا ہی اسلام کا بنیادی اصول ہے حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مال ودولت،اعز واقرباسب کو قربان کر کے خود بھی صرف اسلئے جام شہادت نوش فرمایا کہ دنیا میں اسلام زندہ رہے حق وسربلندی حاصل ہو اور صداقت کا پرچم ہمیشہ لہراتا رہے،اسی طرح انھوں نے انسانیت کے لئے ایثاروقربانی کی ایک ایسی مثال قائم رکھی جس پر عمل کر کے آج بھی طاغوتی طاقتوں کو سرنگوں کیا جاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ کی جانب سے دس روزہ ہونے والے پروگرام بمقام درگاہ پیرعبدالجلیل چشتی علیہ الرحمہ (قیصر باغ لکھنؤ) بنام” ذکر شہدائے کربلا ”میںمولانا آل رسول احمد (AIUMB لکھنو) نے کیا ۔مزید انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں ایک بار پھر مسلمان حق و باطل کی کشمکش میں مبتلا ہوگئے ہیں ہر طرف طاغوتی طاقتیں سراٹھارہی ہے کفر و الحاد کی قوت مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکہ ڈال رہی ہے ،دنیا بھر کے مسلمان رنگ ونسل اور جغرافیائی تفریق کا شکار ہیں اس پر آشوب دور میں آج ہمیں اپنے کردار و اعمال کا جائزہ لینا چاہئے۔پروگرام کا آغاز قرآن کریم کی تلاو ت بعدہ نعت رسول اور مناقب اہلبیت اطہار پیش کیا گیا اور پروگرام کا اختتام صلوۃ وسلام اور ملک میں امن وامان اور ترقی و خوشحالی کی دعاپرہوا۔اس موقع پرفیض الحسن رضوی، عبدالقادر وارثی،بسم اللہ خان چشتی، محمد عارف،حید ر علی، عین الحسن، بابا رضوان، محمد حنیف، ہارون رشید، عثمان علی، عبدالرحمن، محمد طلحہ وغیرکے علاوہ کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔محفل کا اختتام صلوۃ وسلام اور ملک میں امن و امان، ترقی و خوشحالی کی دعا پر ہوا۔