نئی دہلی ۔7اکٹوبر ۔راجستھان میں کانگریس اپنی شاندار فتح کے ساتھ بی جے پی کو اقتدار سے بیدخل کرسکتی ہے ۔ دو اوپین پولس میں یہ پیش قیاسی کی ہے کہ اس ریاست میں حکمراں جماعت کی اقتدار کی بیدخلی سے متعلق گذشتہ دو دہائیوں قدیم روایت جاری رہے گی ۔ اے بی پی نیوز ‘ سی ورلڈ اور سی فور نے 200رکنی راجستھان اسمبلی میں کانگریس کو ووٹوں کے تقریباً 50 فیصد حصہ کے ساتھ بالترتیب 142 اور 124 – 138 نشستوں کی پیش قیاسی کی ہے ۔ چیف منسٹر کے عہدہ کے امیدوار کی حیثیت سے کانگریس کے صدر سچن پائیلٹ کو موجودہ چیف منسٹر وسندھرا راجے سندھیا پر سبقت حاصل ہوچکی ہے ۔ سی فور کا سروے اگرچہ راجستھان تک محدود تھا تاہم اے بی پی نیوز ‘ سی ووٹر اوپنین پول نے بی جے پی زیر اقتدار مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بھی نتائج کی پیش قیاسی کرتےہ وئے کانگریس کو سبقت بتائی ہے ۔ بی جے پی‘ گذشتہ 15سال سے مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں برسراقتدار ہے ‘ تاہم ماقبل ہونے والے سروے نے ان دونوں ریاستوں میں رائے دہی کے رجحان میں معمولی تبدیلی بھی دونوں میں سے کسی بھی بڑی جماعت کے حق میں جاری لہر کو تبدیل کرسکتی ہے ‘ کیونکہ ان دونوں جماعتوں کے ووٹوں کے حصہ میں معمولی فرق ظاہر کیا گیا ہے ۔ مدھیہ پردیش کی 230 رکنی اسمبلی میں کانگریس کو 122 نشستوں اور 90 رکنی چھتیس گڑھ اسمبلی میں 47 نشستوں کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ ان دونوں ریاستوں میں بی جے پی کو 108 اور 40 نشستیں ملنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ بی جے پی نے گذشتہ روز اس یقین کا اظہار کی تھی کہ مدھیہ پردیش ‘ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں ریکارڈ فتح کے ساتھ دوبارہ برسراقتدار آئے گی ۔ راجستھان میں چیف منسٹر کے عہدہ پر ترجیحی امیدوار کی حیثیت سے سچن پائیلٹ کو وسندھرا راجے اور اشوک گہلوٹ پر سبقت ہے تاہم مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان اور چھتیس گڑھ میں ان کے ہم منصب رمن سنگھ اپنی حکومتوں کی مخالف لہر کے باوجود ہنوز اس عہدہ کےلئے ووٹوں کی اکثریت کی پہلی پسند ہیں ۔ مدھیہ پردیش میں کانگریس اور بی جے پی کو بالترتیب 42.2 اور 41.5 فیصد ووٹوں کا حصہ ملنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ چھتیس گڑھ میں بھی ان دونوں جماعتوں کے ووٹوں کے حصہ میں بہت ہی کم فرق ظاہر کیا گیا ۔ سروے کے مطابق کانگریس کو 38.9 اور بی جے پی کو 38.2 فیصد ووٹوں کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ تاہم راجستھان میں کانگریس اور بی جے پی کے دونوں کے حصہ میں بھاری فرق بتایا گیا ہے جس کے مطابق کانگریس کو 49.9 فیصد اور بی جے پی کو 34.3 فیصد ووٹس ملنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔