یوپی: 19 بندروں کی موت، کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ

سنبھل: اترپردیش کے ضلع سنبھل کے پوانسا گاؤں میں گزشتہ ایک ہفتے میں 2 درجن سے زیادہ بندروں کی موت سے کھلبلی مچ گئی ہے۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ بندر کورونا وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
آفیشیل ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ گزشتہ تقریباً 8 دنوں سے پوانسا گاؤں میں موجود بندروں کی پہلے اچانک طبیعت خراب ہوتی ہے پھر چوبیس سے اڑتالیس گھنٹوں کے اندر بندروں کی موت ہو جاتی ہے۔ اس طرح سے اب تک تقریباً 19 بندروں کی موت ہو چکی ہے۔ بندروں کے اس طرح سے اچانک بیمار ہونے کے بعد مرنے سے کورونا وائرس کے خطرے کے شبہ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

بندروں کے مسلسل مرنے کی خبر ملنے پر محکمہ مویشی پروری کے ڈاکٹر اور محکمہ جنگلات کے افسران ملازمین کے ساتھ گاؤں پہنچے اور بیمار بندروں کا معائنہ کیا۔ وہیں ایک مردہ بندر کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بریلی بھیج دیا گیا۔ امریکہ میں ایک مادہ چیتے (ٹائیگر) میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد محکمہ مویشی پروری کافی مستعد ہو گیا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بندروں کی اس طرح سے موت اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی۔

بریلی میں واقع انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی وی آر آئی) سے بندر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے آنے کا انتظار کیا جا رہا ہے، تاہم، جانوروں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پوانسا گاؤں کے بندر نمونیا میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

آئی وی آر آئی ذرائع کے مطابق، ابتدائی جانچ میں معلوم چلا ہے کہ مردہ بندروں میں لیور، کڈنی کا انفیکشن تھا۔ انہوں نے اس کے لئے زیادہ مقدار میں آلودہ پانی پینے کو ذمہ دار قرار دیا۔ پانی میں شاید کسانوں نے جراثیم کش دوا کا استعمال کیا تھا۔

ایک ویٹنری ڈاکٹر پرکاش نیر نے بتایا کہ بندروں نے شاید کوئی زہریلا مادہ کھایا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مردہ بندروں کے پھیپھڑوں میں سوجن ہے اور ان کے جسمانی درجہ حرارت سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں تیز بخار تھا۔