ٹی آر پی معاملے میں درج ایف آئی آر میں ملزم بنانے سے قبل ارنب گوسوامی کو سمن بھیجے جائیں : بمبئی ہائی کورٹ

ممبئی:19 اکٹوبر (یو این آئی)ٹی آر پی ہیرا پھیری معاملے میں درج ایف آئی آر میں ملزم بنانے سے قبل ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی کو سمن بھیجنے کی ہدایت ممبئی ہائی کورٹ نے آج پیر کو ممبئی پولیس کو دی۔ جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس ایم ایس کارنک کی بنچ نے گوسامی کی جانب سے سینئر ایڈووکیٹ ہریش سالوے کی طرف سے دیا گیا بیان ریکارڈ کیا کہ اس طرح کا سمن ملنےپر وہ تحقیقات میں شامل ہونگے اور تعاون کریں گے۔
بنچ نے اے آر جی آؤٹلیر میڈیا لمیٹڈ (ریپبلک اینڈ آر انڈیا چلانے والی کمپنی) اور ارنب گوسوامی کے ذریعہ کاندیولی پولیس اسٹیشن میں دھوکہ دہی کے جرائم ، اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی اور مجرمانہ سازش کے الزامات میں ٹی آر پی گھوٹالہ کے لئے درج ایف آئی آر کو ختم کرنے کی درخواست پر نوٹس جاری کیا اور درخواست پر حتمی سماعت 5 نومبر کو سہ پہر 3 بجے سے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ نیز عدالت نے ممبئی پولیس کو 4 نومبر کو مہر بند لفاف میں تحقیقات کی دستاویزات پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اگرچہ سالوے نے گرفتاری سے عبوری تحفظ طلب کیا ، لیکن بنچ نے کہا کہ اس وقت اس طرح کا آرڈر پاس کرنا مشکل ہےکیونکہ گوسوامی کو ابھی تک ملزم نامزد نہیں کیا گیا ہے۔تاہم سالوے نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات جاری رکھی کہ ممبئی پولیس نے گوسوامی کے ساتھ بدسلوکی کی ہے اور وہ گوسوامی کو کسی بھی وقت گرفتار کرسکتے ہیں۔ بنچ نے نوٹ کیا کہ پولیس نے ریپبلک ٹی وی کے سات ملازمین کو سمن جاری کیا ہے اور ان میں سے کسی کو بھی اب تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
ریاست مہاراشٹرا اور ممبئی پولیس کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل پیش ہوئے۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ گوسوامی کو پہلے سمن جاری کیا جائے گا۔ تاہم ، انہوں نے کہا کہ وہ کوئی وعدہ نہیں کر رہے ہیں کہ گوسوامی کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ بنچ نے ریمارکس دیئے کہ اگر سمن جاری کیا گیا تو گرفتاری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
سالوے نے کہا کہ ممبئی پولیس کمشنر پریس بیانات دے کر ریپبلک ٹی وی اور گوسوامی کے خلاف سختی سے کام کررہے ہیں ، حالانکہ ایف آئی آر میں ان کا نام نہیں لیا گیا ہے۔ سالوے نے کہا کہ گوسوامی کے ذریعہ پالگھر کیس کی رپورٹنگ تنازعہ کی جڑ ہے۔ سالوے نے پالگھر اور باندرا کے واقعات پر گوسوامی کے خلاف بیک وقت ایف آئی آر درج کرنے کی بنیاد پر سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا۔ اس نے بمبئی ہائی کورٹ کے ایف آئی آر پر پابندی عائد کرنے کے حکم کا بھی حوالہ دیا۔ سالوے نے استدلال کیا کہ موجودہ ایف آئی آر مہاراشٹرا انتظامیہ کی طرف سے ریپبلک ٹی وی کی صحافت کی آزادی کو نشانہ بنانے اور اسے دبانے کے لئے کی جانے والی کارروائی کی ایک نئی قسط ہے۔
سبل نے کہا کہ یہ درخواست ناپائیدار ہے اور ابتدائی مرحلے میں تحقیقات میں مداخلت نہیں کی جاسکتی ہے۔ سبل نے یہ بھی کہا کہ گوسوامی صرف صحافی ہونے کی بناء پر ‘خصوصی مراعات’ کے حقدار نہیں ہیں اور انھیں گرفتاری کے خدشات کا سامنا ہے تو وہ پیشگی ضمانت حاصل کرنے کے لئے ضابطہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 438 کے تحت فائدہ اٹھائیں۔
قبل ازیں درخواست گزاروں نے درخواست کے ساتھ براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تاہم ، عدالت عظمیٰ کے جسٹس ڈی وائی چندرچوڈکی سربراہی میں بنچ نے درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا اور درخواست گزاروں سے بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا۔ درخواست میں گوسوامی نے کہا ہے کہ ایف آئی آر ریپبلک ٹی وی کے خلاف "سیاسی سازش” کا حصہ ہے اور ممبئی پولیس نے اس کے خلاف بدنیتی سے کارروائی کی۔