ناندیڑمیں ونچت بہوجن اگھاڑی کا اُمیدوار کہاں ہے؟ ووٹرس کا سوال

ناندیڑ:18مارچ(ورق تازہ نیوز)لوک سبھا انتخابات کا اعلان کردیاگیا ہے اورناندیڑ میں 18اپریل کو رائے دہی عمل میں آرہی ہے ۔ کانگریس کا قلعہ سمجھے جانے والے ناندیڑ حلقہ لوک سبھا سے گزشتہ کئی سالوںسے کانگریس کا امیدوار ہی کامیاب ہورہا ہے ۔سارے ضلع میں پارٹی کی مضبوط پکڑکی وجہہ سے کانگریس کی جیت کو کافی مشکل پیش نہیں آتی ہے ۔ سال 2014ءکے عام انتخابات میں جب سارے ملک میں مودی کی لہر تھی ایسے میںبھی ناندیڑ میں کانگریس کے اشوک راو چوہان کامیاب ہوئے تھے اور تمام سماج کے ووٹ انھیں ملے تھے ۔

لیکن اس مرتبہ مہاراشٹرکی سیاست میں ایک نیا فارمولہ آزمایاجارہا ہے ۔ جسے ونچت بہوجن اگھاڑی کا نام دیاگیا ہے ۔جس میں دلت اور مسلم ووٹرس کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس اگھاڑی میں مجلس اتحادالمسلمین بھی شامل ہے ۔ اگھاڑی کے ریاست بھر میں مختلف جلسہ عام منعقد ہوئے ہیں جس میں بھاریپ بہوجن مہاسنگھ کے پرکاش امبیڈکر اور مجلس کے قومی قائد الحاج اسعد الدین اویسی نے مشترکہ طو ر پرخطاب کیا۔ناندیڑمیں بھی دونوں لیڈران نے عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کیا ۔ناندیڑحلقہ لوک سبھا سے ونچت اگھاڑی سے پروفیسر یشپال بھنگے کے نام کااعلان کیاگیا ہے ۔ ونچت اگھاڑی کی کانگریس اور راشٹروادی کانگریس سے اتحاد کی خبریں گشت کررہی تھی لیکن اگھاڑی نے 22 سیٹیں دینے کامطالبہ کردیاتھا حالانکہ کانگریس چار سٹیں دینے کو تیار ہوگئی تھی ۔آخر کار دونوں میں کوئی اتحا دنہیں ہوا اور پرکاش امبیڈکر نے 37امیدواروں کی فہرست جاری کردی ۔

ونچت بہوجن اگھاڑی امیدوار

ناندیڑ سے پروفیسر یشپال بھینگے ونچت اگھاڑی کے امیدوار ہے ۔لیکن ناندیڑ کے عوام پروفیسر بھنگے سے ابھی تک ناواقف ہے ۔امیدوار ی کے نام کااعلان ہونے کے بعد آج تک انھوں نے ووٹرس سے کوئی خاص رابطہ قائم نہیں کیا بالخصوص مسلم ووٹرس نے آج تک انکاچہرہ بھی نہیں دیکھا ہے ۔ایسے میں انھیں مسلمان کس طرح ووٹ دیں گے؟ یہ ایک سوال ہے۔حالانکہ مجلس خود اگھاڑی کے ساتھ اتحاد میں شامل ہے لیکن مجلس کے مقامی لیڈران کو صرف اورنگ آباد حلقہ کی فکر ستارہی ہے ۔وہاں کی صورتحال پر باریک بینی سے نظر رکھ رہے ہیں لیکن ناندیڑ میں اُنکا امیدوار کہاں ہے اور کیا کررہا ہے اسکی کوئی فکر نہیں ہے ۔ اسی وجہہ سے آج تک ناندیڑ کے مسلم علاقوں میں ونچت اگھاڑی کو کوئی بھی پروگرام یا میٹنگ بھی نہیںہوئی ۔ اب ووٹنگ کےلئے ایک ماہ سے بھی کم وقت رہے گیا ہے ۔ایسے میں ونچت اورایم آئی ایم کس طرح ووٹرس تک پہنچ سکیں گے یہ ایک اہم سوال ہے ۔اس لئے ناندیڑ کے مسلم ووٹرس یہ پوچھ رہے ہیں کہناندیڑمیں ونچت بہوجن اگھاڑی کااُمیدوار کہاں ہے؟

Leave a comment