مودی حکومت کی مشکلات بڑھ سکتی ہے؛ وجہ کیا ہے جانئے

New Delhi: Prime Minister Narendra Modi during the party's parliamentary board meeting in New Delhi on Sunday.PTI Photo by Shahbaz Khan(PTI3_12_2017_000198A)

اوپیک کے اراکین اور 10 دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک نے خام تیل کی گرتی قیمت کو روکنے کے مقصد سے تیل کی پیداوار میں روزانہ 1.2 ملین بیرل کی کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلہ کو 2019 کے انتخابات سے پہلے مودی حکومت کے لئے ایک نئے بحران کے اشارہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اوپیک ممالک کے درمیان ہوا معاہدہ یوں تو 1 جنوری سے نافذ ہوگا، لیکن پٹرول کی قیمتیں ابھی سے بڑھنی شروع ہو گئی ہیں۔ اوپیک کے اس فیصلے کے فورا بعد خام تیل کی قیمت میں پانچ فیصد کا بھاری اچھال دیکھا گیا.ہندوستان اپنی ضرورت کا زیادہ تر خام تیل درآمد کرتا ہے۔ ایسی صورتحال میں قیمت میں اضافہ سے ہندوستانی معیشت پر منفی اثر پڑنے کا اندیشہ ہے جو مودی حکومت کے لئے مصیبت کا باعث بن سکتا ہے۔

دنیا بھر میں تیل کی پیداوار کا نصف حصہ اوپیک اور اس کے ساتھی ممالک سے ہی آتا ہے۔ اوپیک کی ہوئی اہم میٹنگ میں یہ اتفاق کیا گیا تھا کہ تیل کی پیداوار زیادہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ دو مہینہ میں قیمتیں 30 فیصد سے زیادہ گری ہیں ۔

Leave a comment