عمران خان کو امریکہ میں پاکستانی اقلیتوں کے احتجاج کا سامنا

مہاجرین، بلوچی، پشتون، سرائیکی و سندھی برادریوں کے مظاہرے

واشنگٹن ۔ 24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو اپنے پہلے سرکاری دورہ امریکہ کے موقع پر اپنے ہی ملک کی نسلی و مذہبی اقلیتوں سے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کے ان اقلیتی گروپوں کے ارکان نے اپنے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور زبردستی لاپتہ ہونے کے واقعات پر امریکی ٹرمپ انتظامیہ کی توجہ مبذول کرنے کیلئے یہ احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ بالخصوص مہاجرین اور بلوچیوں نے پاکستانی سیکوریٹی ایجنسیوں پر ملک کے اقلیتی طبقات کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ مہاجرین دراصل وہ اردو بولنے والے افراد ہیں جنہوں نے تقسیم ہند کے موقع پر پاکستان کو ہجرت کی تھی۔ مہاجرین کی کثیر تعداد صوبہ سندھ کے شہری علاقوں، حیدرآباد، کراچی، میرپور خاص اور سکر میں آباد ہے۔ یہ اقلیتی گروپ حکومت پاکستان کو وقفہ وقفہ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کیلئے موردالزام ٹھہراتا رہا ہے۔ وائیٹ ہاؤز، یو ایس کیپیٹول اور یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس بلڈنگ کے روبرو بلوچیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ امریکہ میں رہنے والے بلوچی برادری کے مرد خواتین اور بچوں نے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں پاکستانی سیکوریٹی فورسیس کے مبینہ مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ قبائیلی علاقوں سے کئی بلوچی لاپتہ ہوگئے ہیں۔ بلوچی جہدکاروں کے ایک گروپ نے پاکستانی برادری سے عمران خان کے خطاب کے دوران پاکستان کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔ مہاجرین اور بلوچیوں کے علایوہ پشتون، سندھی، گلگت، بلتستان اور سرائیکی برادریوں کے ارکان نے بھی عمران خان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ عمران خان سے بات چیت کے دوران ان مسائل کو موضوع بنایا جائے۔

Read More – یہ ایک سینڈیکیڈیڈ فیڈ ہے ادارہ میں اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. بشکریہ سیاست ڈاٹ کام-

Leave a comment