شہریت ترمیمی بل منظور، مخالفت میں آئی جی پی عبدالرحمٰن نے استعفیٰ دیا

ممبئی: شہریت ترمیمی بل کےخلاف بطوراحتجاج مہاراشٹرمیں ایک اعلی پولیس افسرآئی جی پی عبدالرحمن نےاپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ شہریت ترمیمی بل لوک سبھا کے بعد آج راجیہ سبھا میں بھی منظورہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہاں میں نےاپنےعہدہ سےاستعفیٰ دے دیا ہے اوراپنے مکتوب میں استعفیٰ دینےکا سبب بھی بتا دیا ہے۔

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی بل لوک سبھا کے بعد آج راجیہ سبھا میں بھی منظورہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہاں میں نےاپنےعہدہ سےاستعفیٰ دے دیا ہے اوراپنے مکتوب میں استعفیٰ دینےکا سبب بھی بتا دیا ہے۔
آئی پی ایس افسرنےبل کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ سماجی تفرقہ کے سبب میں نے یہ فیصلہ کردیا ہے اورجمعرات سے ڈیوٹی پرنہیں جاؤں گا۔

آئی جی پی عبدالرحمن نےاپیل کی کہ غریب اورپسماندہ طبقات بل کی مخالفت کریں۔ جبکہ جمہوری اقداراورسیکولرزم اورانصاف پسند ہندو بھی اس کی مخالفت کریں اور مذکورہ بل آرٹیکل 14،15،،25 کی سراسرخلاف ورزی ہے۔ کیونکہ جن شہریوں کو شہریت دینےکی بات کہی ہے، ان میں مسلمانوں کوشامل نہیں کیا گیا ہے۔ عبدالرحمن نےکہا کہ اس کا مقصد فرقوں میں تفریق پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی بل 2019 آئین کی بنیادی اقدارکے خلاف ہے۔ میں اس بل کی مذمت کرتا ہوں۔ میں نے کل سے دفترمیں موجود نہیں رہنے کا فیصلہ کیا ہے، میں آخرکارسروس چھوڑرہا ہوں