سی پی آئی میں تنظیمی تبدیلیوں کا آغاز ، ڈی راجہ نئے جنرل سکریٹری

حیدرآباد ۔ 23 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : کمیونسٹی پارٹی آف انڈیا سی پی آئی میں تنظیمی تبدیلیوں کا آغاز ہوچکا ہے ۔ دو میعاد تک پارٹی کے اہم ترین عہدے پارٹی جنرل سکریٹری کی ذمہ داری سنبھالنے والے سدھاکر ریڈی کے بعد اب پارٹی نے ڈی راجہ کو جنرل سکریٹری کے عہدے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔ 70 سالہ ڈی راجہ جو رکن راجیہ سبھا بھی ہیں ۔ ان کا نام پارٹی کے جنرل سکریٹری عہدے کے لیے متفقہ طور پر پیش کیا گیا اور امکان ہے بہت جلد وہ اپنی نئی ذمہ داری سنبھالیں گے ۔ ملک میں فرقہ پرستوں اور زعفرانی تنظیموں کا کھل کر مقابلہ کرنے والے بائیں بازو کی جماعتوں میں سی پی آئی ایک مضبوط موقف رکھتی ہے اور ملک کی اقلیتوں بچھڑے ہوئے طبقات اور آدیواسیوں کے لیے یہ پریشان کن دور میں ان کا ساتھ دیتی ہے ۔ سی پی آئی تنظیمی تبدیلی سدھاکر ریڈی کے فیصلہ پر کی گئی ۔ چونکہ سدھاکر ریڈی جو پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری رہ چکے ہیں ۔ انہوں نے ناسازی صحت پر عہدے سے سبکدوش ہونے کا فیصلہ کیا ۔ جس کے بعد پارٹی کی نیشنل کونسل جو پولیٹ بیورو کے مماثل مقام رکھتی ہے ، نے ڈی راجہ کو پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری بنانے کی حیثیت سے نامزد کردیا ۔ سید عزیز پاشاہ قادری نے جو پارٹی کے نیشنل ایگزیکٹیو کونسل کے رکن ہیں نے ڈی راجہ کے انتخاب پر مسرت کا اظہار کیااور کہا کہ پارٹی کو مضبوط و مستحکم بنانے کے لیے ڈی راجہ کی خدمات کی بہت زیادہ ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے ڈی راجہ کو پارٹی جنرل سکریٹری بنانے کے ساتھ نیشنل ایگزیکٹیو کونسل میں نوجوان قائد کو موقع دیا ہے ۔ پارٹی کے باوقار عہدے نیشنل ایگزیکٹیو کونسل پارٹی کا انتہائی اہم ترین شعبہ ہے اور اس شعبہ میں ایک نوجوان قائد کنیاکمار کو موقع دیا گیا ہے ۔ سی پی آئی کی تاریخ میں کسی کم عمر قائد کو اتنی بڑی ذمہ داری کا دیا جانا یہ پہلا موقع ہے ۔ پارٹی موجودہ دور میں صرف 2 لوک سبھا ارکان رکھتی ہے ۔ نیشنل ایگزیکٹیو کونسل میں رکنیت کے بعد مخاطب کرتے ہوئے طلبہ لیڈر مسٹر کنیا کمار نے کہا کہ ملک کو موجودہ تباہ کن حالات سے باہر لانا ضروری ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان پر سماج کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ملک میں بے چینی پھیلانے والوں کو چین سے جینے نہیں دیا جائے گا ۔ آج اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی خاطر بی جے پی عوام کو فرقہ پرستی کے دلدل میں ڈھکیل چکی ہے ۔ لیکن انہیں یاد رہنا چاہئے کہ جو وعدہ عوام سے کیے گئے تھے انہیں پورا نہیں کیا گیا ۔ ملک میں ہر عمر طبقہ اور پیشہ سے وابستہ افراد پریشان ہے ۔ مسٹر کنیا کمار نے کہا کہ ملک میں فرقہ پرستی کا زہر زیادہ دن عوام میں نہیں رہے گا چونکہ بے روزگار ، بھوک مری بنیادی سہولیات سے عاری سماج کا پیٹھ وعدوں اور نعروں سے نہیں بھرے گا ۔ بلکہ عوام ہی مودی اور بی جے پی کا تعاقب کریں گے اور وہ دن دور نہیں جب عوام اس عوام دشمن حکومت کو اقتدار سے بے دخل کریں گی اور سی پی آئی عوام کو مخالف عوام و عوام دشمن حکومت ہٹانے کے لیے پرامن سماج کی تعمیر کو یقینی بنانے کے لیے تیار کرے گی ۔۔

Read More – یہ ایک سینڈیکیڈیڈ فیڈ ہے ادارہ میں اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. بشکریہ سیاست ڈاٹ کام-

Leave a comment