رکن پارلیمان امتیاز جلیل کے انتخاب کو ہائی کورٹ میں چیلنج

اورنگ آباد۔ 9 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بامبے ہائیکورٹ میں ایک اپیل داخل کی گئی ہے جس میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل کے اورنگ آباد سے انتخاب کو چیلنج کیا گیا ہے۔ شیخ ندیم شیخ کریم جنہوں نے مجلس کے امیدوار امتیاز جلیل کے مقابلے میں انتخاب لڑا تھا، انہوں نے عدالت فاضلہ سے درخواست کی ہے کہ وہ امتیاز جلیل کے انتخاب کو منسوخ کردے کیونکہ انتخابی مہم کے دوران صدر مجلس اسدالدین اویسی نے منافرت پھیلانے والی تقریریں کی تھیں۔ اپنی درخواست میں کریم نے اسدالدین اویسی کی تقاریر کی ایک سی ڈی بھی عدالت میں داخل کی ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر مسلمانوں اور دلتوں سے ان کی ذات اور مذہب کی اساس پر ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔ کریم کے وکیل نے بتایا کہ مذہب کے نام پر ووٹ مانگنا غیرقانونی ہے۔ شیخ کریم نے یہ الیکشن بہوجن مہا پارٹی کے ٹکٹ پر لڑا تھا۔ شیخ کریم کے وکیل سیدیشور تھمبرے نے کہا کہ درخواست گزار میں بنیاد پر امتیاز جلیل کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کی درخواست گذار اس بنیاد پر امتیاز جلیل کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کرتا ہے جس میں مذہب کے نام پر ووٹ کا مطالبہ کیا گیا اور ایسے اشتہاروں کی تقسیم عمل میں لائی گئی جن میں کانگریس اور این سی پی کے امیدواروں کو ووٹ دینے والے تمام مسلمانوں کو غدار کہا گیا۔ اس سے ہٹ کر امتیاز جلیل نے الیکشن کمیشن آف انڈیا میں جو حلف نامہ داخل کیا تھا، اس میں نقائص پائے جاتے ہیں۔ اس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ امتیاز جلیل کے خلاف کتنے فوجداری مقدمات زیرسماعت ہیں۔ تھمبرے نے یہ بھی بتایا کہ مناسب وقت میں یہ درخواست مناسب بینچ کے سامنے پیش کی جائے گی۔