دماغی بخار کی وجہہ سے اموات کا نشانہ 133پہنچا‘ دورے کے موقع پر ”واپس جاؤ“ کے نعروں کا نتیش کمار کا سامنا

دماغی بخار کی وجہہ سے اموات کا نشانہ 133پہنچا‘ دورے کے موقع پر ”واپس جاؤ“ کے نعروں کا نتیش کمار کا سامنا

ایس کے ایم سی ایچ کے باہر جمع احتجاجیوں نے نعرے لگائے”نتیش کمار واپس جاؤ“۔ وہ لوگ اس لئے مایوس تھے کہ چیف منسٹر نے صرف مظفر پورکا دورہ کیاجبکہ تین ہفتوں سے اے ایس ایس واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے

پٹنہ۔ بہار چیف منسٹر نتیش کمار کو منگل کے روز برہم احتجاجیوں کے واپس جاؤ نعروں کا سامنا کرنا پڑا‘ جب وہ سری کرشنا میڈیکل کالج اسپتال(ایس کے ایم سی ایچ) مظفر پور میں گئے جہاں 133بچے دماغی بخار سے فوت ہوگئے‘ بہار میں اس سال غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پیش کی گئی تفصیلات ہیں۔

مذکورہ حکومت نے کہاکہ اے ای ایس مریضوں کی تعداد151ہے جس کا مظفر پور میں علاج کیاجارہا ہے۔

ایس کے ایم سی ایچ کے باہر جمع احتجاجیوں نے نعرے لگائے”نتیش کمار واپس جاؤ“۔ وہ لوگ اس لئے مایوس تھے کہ چیف منسٹر نے صرف مظفر پورکا دورہ کیاجبکہ تین ہفتوں سے اے ایس ایس واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔

مریضو ں کے ساتھ آنے والے لوگوں نے حکومت پر یہ الزام عائد کیاکہ ضلع انتظامیہ نے چیف منسٹر کی آمد کے موقع پر ایک روز کے لئے اسپتال میں پانی کا ٹینکر نصب کیاتھا جبکہ پانی کی قلت کا سلسلہ ہنوزجاری ہے اور مریضوں کے ساتھ کے لوگ ایک پانی کابوتل 20-25روپئے میں خرید نے پر مجبور ہیں۔

مریض کیساتھ رہنے والا ایک شخص نے کہاکہ ”یہ صرف اس صبح یہ ضلع انتظامیہ نے چیف منسٹر کے دورے کے موقع پر اسپتال کیمپس میں پانی کی ایک چھوٹی ٹینکر نصب کرائی۔ اس سے قبل علاقے میں پانی کی شدید قلت ہے“۔یہیں پر بات ختم نہیں ہوئی ہے کہ مذکورہ ایس کے ایم سی ایچ میں ڈاکٹر س کے ساتھ نرسوں کی بھی قلت ہے۔

اسپتال ذرائع نے کہاکہ 114ڈاکٹرس کے بجائے ایس کے ایم سی ایچ اسپتال میں 84ڈاکٹرس موجود ہے۔بچوں کے وارڈ میں جہاں پر زیادہ تر دماغی بخارکاشکار بچوں کا علاج کیاجارہا ہے‘ کی گنجائش14بیڈس کی ہے۔

اسپتال سپریڈنٹ ڈاکٹر سوشیل کمار شاہی نے دعوی کیاہے کہ انہوں نے بچوں کے وارڈ میں 34بیڈس جنرل وارڈس سے منتقل کئے ہیں۔

چیف منسٹر کے دورے کے موقع پر میڈیاکو اسپتال سے دور رکھاگیاتھا۔ ایک پولیس افیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”ہمیں واضح ہدایت دی گئی تھی کہ چیف منسٹر کے دورے کے موقع پر میڈیا کو اسپتال کے اندر آنے کی اجازت نہ دی جائے“۔

چیف منسٹر نے میڈیا سے بات نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسپتال سے باہر نکلنے کے بعد عجلت میں روانگی اختیار کی۔

چیف منسٹر نے محکمہ صحت‘ آفات سماوی او رمحکمہ تعلیم کے عہدیداروں کے ساتھ پیر کی شام کو ایک جائزہ اجلاس منعقد کیاتھا۔ اسی رات کو چیف سکریٹری دیپک کمار نے کہاکہ حکومت نے اعلان کیاہے کہ اے ای ایس کے تمام مریضوں کو مفت طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

انہو ں نے دماغی بخار کے مریضوں کو مفت ایمبولنس سرویس فراہم کرنے اور خانگی گاڑیوں میں مریضوں کو لانے پر پیسوں کی باز ادائیگی بھی کرانے کا اعلان کیاہے۔

غیرمصدقہ رپورٹس میں کہاگیا ہے کہ اے ای ایس سے اموات133ہوگئی ہیں جبکہ 108اموات مظفر پور سے ہیں اورگیارہ حاجی پور اور سمتی پور کے علاوہ موتی ہاری (ایسٹ چمپارن) سے پانچ‘ پانچ جبکہ شیوہار‘‘

بیگوسرائے‘پٹنہ‘ او رنواڈا سے بھی ایک ایک بچہ کی موت ہوئی ہے

Read More – یہ ایک سینڈیکیڈیڈ فیڈ ہے ادارہ میں اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. بشکریہ سیاست ڈاٹ کام-

Leave a comment