بھارت بند کے دوران سیتا مڑھی کے بوکھڑا گاؤں میں مظاہرین پر حملہ ، درجنوں زخمی موقع پر ایس ڈی او ،ڈی ایس پی سمیت کئی تھانوں کی پولیس تعینات،حالات معمول پر ،امن کمیٹی کی میٹنگ جاری

سیتا مڑھی۔ ۲۹؍جنوری: (رفیع ساگر) مقامی بلاک سے متصل سیتامڑھی ضلع کے نان پور تھانہ کے بوکھڑا گاوں کے بھاور چوک کے پاس بہوجن کرانتی مورچہ کے ذریعہ این آر سی ، سی اے اے اور این پی آر کے خلاف جاری مظاہرہ کے دوران پرتشدد جھڑپ کا معاملہ سامنے آتے ہی انتظامی افسران نے بروقت کارروائی کر حالات کو پرامن بنایا۔اس واقعہ میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے لیکن سرکاری ذرائع نے 7 افراد کے زخمی ہونے کی بات کہی ہے جن کا علاج مختلف سطح پر جاری ہے۔

زخمیوں میں جھٹکی گاوں کے محمد عاشق ،یاسین راعین ،بدھنگرا کے اخلاق شاہ ،ایوب شاہ ،مطیع الرحمن ،بھاور کے بلٹو چودھری ،انوج ساہ،مکیش بھنڈاری ،دیپک پنڈت اور رام سریشٹھ ساہ شامل بتائے جا رہے ہیں تاہم ان ناموں کی انتظامی سطح پر تصدیق نہیں ہوپا رہی ہے۔جیسے ہی مظاہرین پر حملے کی خبر عام ہوئی حالات کشیدہ ہوگئے۔مظاہرہ کی قیادت کررہے سنگھاچوڑی کے سابق سرپنچ کلدیپ پرساد کا الزام ہے کہ جلوس بدھنگرا سے نکل کر بوکھڑا چوک کی طرف جا رہا تھا تبھی بھاور پر منظم بھیڑ نے لاٹھی ڈنڈے سے حملہ کر درجنوں لوگوں کو زخمی کردیا جبکہ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ مظاہرین جبرا دکان بند کروا رہے تھے جس پر توتو مئے مئے کے بعد نوبت مارپیٹ تک کی آگئی تبھی بھیڑ پر شرپسندوں نے حملہ کردیا جس کے سبب دونوں جانب سے درجنوں لوگوں کے زخمی ہونے پر حالات بگر گئے۔

موقع پر پہنچے سی او اودھیش کمار شریواستو اور سینئر ڈپٹی کلکٹر کم انچارج بوکھڑا بی ڈی او رنجنا بھارتی نے حالات کو پرامن بنانے کی پوری کوشش کی۔ اس دوران شرپسندوں نے سرکاری گاڑی کے شیشے توڑ دئے اور جلوس میں شامل ہارن والی پک اپ گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پوپری ایس ڈی او دھننجئے کمار ، پوپری ڈی ایس پی سنجے کمار پانڈے ، پولیس انسپکٹر وجئے کمار ، نان پور تھانہ صدر رام پرویش اوڑاوں ، پوپری انچارج پروین کمار ، چوروت تھانہ صدر امریتا سنگھ ، رونی سیدپور تھانہ کے سب انسپکٹر مظہر خان ، بی اے او شیلندر کمار سنگھ اضافی پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ کر صورتحال کو معمول پر کیا۔ بھاور اور جھٹکی میں مجسٹریٹ کی نگرانی میں پولیس فورس کی تعیناتی کردی گئی ہے ۔بھاور چوک پر پہنچ کر اس واقعہ کا جائزہ لیتے ہوئے ایس ڈی او دھننجئے کمار اور ڈی ایس پی سنجے کمار پانڈے نے کہا کہ واقعے کی سنجیدگی سے تحقیقات کی جارہی ہے۔ سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔واقعہ کے بعد گاؤں میں امن و امان اور باہمی ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لئے ایس ڈی او دھننجئے کمار کی سربراہی اور ڈی ایس پی سنجے کمار پانڈے کی موجودگی میں مڈل اسکول بھاور کے احاطے میں دونوں فرقوں کے معزز لوگوں کے ساتھ امن کمیٹی کی میٹنگ کی اور افواہوں سے بچنے اور باہمی بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لئے اپیل کی ۔

میٹنگ میں مقامی مکھیا دشرتھ پاسوان ، سماجی کارکن رویندر کمار شاہی ، پرمکھ نمائندہ سیتارام یادو ،بوکھڑا کے نائب پرمکھ آفتاب عالم منٹو ،سماجی کارکن جاوید سرپنچ ، ضلع پریشد رکن سندیپ کمار پٹیل ، رکن پارلیمنٹ کے نمائندہ ارون کمار چودھری ، رام کشور ساہ ، موہن شاہی ، سابق ممبر پارلیمنٹ نمائندہ کرشنا کمار سنگھ پپو ، بھوناتھ مشرا کے علاوہ منڈل صدر پون کمار ساہ ، انیل تیواری ، اشوک چودھری سمیت کئی سیاسی ،سماجی اور عوامی نمائندے موجود تھے۔ ادھر سیتامڑھی کی ڈی ایم ابھیلاشا کماری شرما نے ایک میسیج بھیج کر بتایا کہ بوکھڑا میں صورتحال بالکل نارمل ہے۔

انتظامیہ ایسے سماجی دشمن عناصر اور افواہ پھیلانے والے پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ڈسٹرکٹ سائبر سیل کو چالو کرکے ایک سوشل میڈیا کنٹرول روم کی تشکیل دی گئی ہے جہاں سے سوشل میڈیا پر نگرانی کی جارہی ہے۔ ڈی ایم نے ضلعی باشندوں سے اپیل کی کہ وہ کسی طرح کی افواہوں پر کوئی دھیان نہ دیں۔ اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو فوری طور پر مقامی پولیس اور انتظامی افسران کو آگاہ کریں۔