اوپینین پول: اس ریاست میں بی جے پی کو بڑا دھچکا، کانگریس دوبارہ حکومت بنائے گی

نئی دہلی:(ایجنسیز) اگلے سال لوک سبھا انتخابات سے قبل اس سال کے آخر تک ملک کی مختلف ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ ان انتخابات کو لوک سبھا انتخابات کے سیمی فائنل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، چھتیس گڑھ میں اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل رائے عامہ سامنے آنا شروع ہو رہی ہے۔ اے بی پی نیوز اور میٹریز کی طرف سے کرائے گئے ایک رائے عامہ کا سروے آج سامنے آیا ہے اور اس پول کے مطابق اگر ریاست میں آج انتخابات ہوتے ہیں تو کانگریس ایک بار پھر اقتدار میں آئے گی۔

اے بی پی نیوز اور میٹریز کے ذریعہ کرائے گئے رائے عامہ کے سروے کے مطابق چھتیس گڑھ کے اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کے معاملے میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان تلخ جنگ کا امکان ہے۔ رائے عامہ کے اس سروے کے مطابق چھتیس گڑھ میں کانگریس کو 44 فیصد اور بی جے پی کو 43 فیصد ووٹ ملیں گے۔ اس رائے شماری کے مطابق 13 فیصد ووٹ دوسروں کے کھاتے میں جائیں گے۔ رائے عامہ کے اس سروے کے مطابق چھتیس گڑھ جس کی 90 سیٹیں ہیں میں کانگریس کو 45 سے 52 سیٹیں اور بی جے پی کو 34 سے 39 سیٹیں ملیں گی۔

جبکہ 1 سے 05 فیصد سیٹیں دوسروں کے کھاتے میں جائیں گی۔ میٹریز نے ریاست کے تمام 90 حلقوں میں اے بی پی نیوز کے لیے یہ سروے کیا ہے۔ چھتیس گڑھ میں اس سال کے آخر تک اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ وہیں حکمراں کانگریس اور اہم اپوزیشن بی جے پی آمنے سامنے ہوں گی۔ دریں اثنا، 2018 میں ہونے والے چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات میں، کانگریس نے بی جے پی کی 15 سالہ حکمرانی کو ختم کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی تھی۔